کتاب: مسنون ذکر الٰہی، دعائیں - صفحہ 216
(2)کوئی ہاتھوں پر ہاتھ دھرے بیٹھا ہے اور چاہتا ہے کہ اللہ اس کے مقدر کھول دے اور وہ راتوں رات دولت مند ہوجائے، اس کی شادی اس کی مرضی سے ہو جائے، جرم کیا ہے مگر مقدمے میں باعزت بَری ہوجائے۔ جب کچھ بنتا نظر نہ آیا تو برلبِ سڑک جو نہی کسی کے آگے پیچھے دائیں بائیں ماہر دست شناس، ماہر پامسٹری، ماہر علمِ نجوم، جو چاہو سو پوچھو، محبوب آپ کے قدموں میں، ہاتھ کی ریکھائیں بولتی ہیں، پروفیسر عامل کامل اور اسی طرح کے درجنوں چھوٹے بڑے بورڈز، بینرز اور کتبے لگے ہوئے دیکھے، اپنا ہاتھ اس کے سامنے پھیلا دیا یا بالفاظ دیگر اسے ۔نعوذ باللّٰہ۔ علیم و قدیر بنا دیا۔ (3)ایک انداز یہ بھی ہے کہ شہروں خصوصاً دیہات میں ایک خاص بہروپ لیے ہوئے کچھ عورتیں پھرتی رہتی ہیں۔ کسی بڑے سے صحن والے گھر میں ڈیرہ ڈال لیتی ہیں۔ توہّم پرست اور گنوار عورتیں اس کے گرد منڈلانے لگتی ہیں۔ وہ باری باری ہاتھ دیکھتی اور قسمت بیان کرتی جاتی ہیں۔