کتاب: مسنون ذکر الٰہی، دعائیں - صفحہ 188
پھر تیسرا شخص آیا تو اس نے ’’السلام علیکم ورحمۃ اللّٰہ و برکاتہ ‘‘ کہا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا اور اس کے بیٹھنے پرفرمایا: ’’تیس‘‘ [1] آدابِ سلام: 159 ۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ’’اللہ کے ہاں لوگوں میں سے اولیٰ وہ شخص ہے جو دوسروں کو سلام کہنے میں سبقت کرے۔‘‘ [2] 160 ۔نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں: ’’اگر چند آدمی مل کر جا رہے ہوں اور ان میںسے ایک آدمی ’’السلام علیکم‘‘ کہہ دے تو یہی کافی ہے اور بیٹھے ہوئے لوگوں میں سے بھی ایک آدمی کا جواب کفایت کر جاتا ہے۔‘‘ [3]
[1] سنن الترمذي، رقم الحدیث (۲۸۸۹) حدیث حسن وحسنہٗ البیہقي و ابن حجر۔ [2] سنن الترمذي، رقم الحدیث (۶۲۹۴) حدیث حسن۔ [3] سنن أبي داود، رقم الحدیث (۵۲۱۰) مسند البزار، رقم الحدیث (۵۳۴)، سنن البیہقي (۹/ ۴۸)۔