کتاب: مسنون ذکر الٰہی، دعائیں - صفحہ 167
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بغلوں کی سفیدی ظاہر ہونے لگی۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کی طرف پیٹھ پھیری اور اپنی چادرکے اُوپر والے کنارے کو نیچے کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہاتھ اُٹھائے ہوئے ہی لوگوں کی طرف رُخ کیا۔ پھر منبر سے اُترے اور دو رکعت نماز (صلاۃ الاستسقاء) پڑھائی۔ اللہ عزوجل نے بادل پیدا فرمائے، بدلیاں کڑکیں، بجلیاں چمکیں اور اللہ کے حکم سے بارش ہوگئی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے مسجد تک پہنچتے پہنچتے بارش کے پانی سے ہر طرف جل تھل ہو گئی۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو بھاگتے چھپتے دیکھا تو اس طرح کھل کر ہنسے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ڈاڑھیں نظر آنے لگیں اور فرمایا: ’’میں شہادت دیتا ہوں کہ اللہ ہر چیز پر قادر ہے اور میں اس کا بندہ اور اس کا رسول ہوں۔‘‘ [1] آندھی کے وقت: 130۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ہوا اللہ کی رحمت ہے، جو اپنے ساتھ رحمت لاتی ہے تو
[1] سنن أبي داود، رقم الحدیث (۱۱۷۳)