کتاب: مسنون ذکر الٰہی، دعائیں - صفحہ 143
پریشانی و غم کو نہ صرف دُور کرتا ہے، بلکہ اسے کشایش سے بدل دیتا ہے: (( اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ عَبْدُکَ وَابْنُ عَبْدِکَ وَابْنُ اَمَتِکَ نَاصِیَتِیْ بِیَدِکَ مَاضٍ فِیَّ حُکْمُکَ عَدْلٌ فِیَّ قَضَاؤُکَ اَسْئَلُکَ بَکُلِّ اِسْمٍ ھُوَ لَکَ سَمَّیْتَ بِہٖ نَفْسَکَ اَوْ اَنْزَلْتَہٗ فِیْ کِتَابِکَ اَوْ عَلَّمْتَہٗ اَحَدًَا مِّنْ خَلْقِکَ اَوِ اسْتَأْثَرْتَ بِہٖ فِیْ عِلْمِ الْغَیْبِ عِنْدَکَ اَنْ تَجْعَلَ الْقُرْاٰنَ رَبِیْعَ قَلْبِیْ وَنُوْرَ صَدْرِیْ وَجَلَائَ حُزْنِیْ وَذَھَابَ ھَمِّیْ )) [1] ’’اے اللہ! میں تیرا بندہ، تیرے بندے کا اور تیری بندی کا بیٹا ہوں، میں تیرے قابو میں ہوں، مجھ پر تیرا حکم چلتا ہے، مجھ پر تیرا فیصلہ مبنی بر عدل ہے۔ میں تیرے تمام اسمائے حسنیٰ کے ساتھ جو تونے اپنے لیے اختیار کیے، اپنی کتاب میں نازل فرمائے، مخلوق میں سے کسی کو سِکھائے یا جنھیں تو نے اپنے
[1] مسند أحمد (۱/ ۳۹۱) صحیح ابن حبان (۹۷۲)