کتاب: مسنون ذکر الٰہی، دعائیں - صفحہ 129
ویسے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرت معاذ رضی اللہ عنہ کی طرح خوب گنگنانا (حسنِ طلب) نہیں جانتا، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اسی کے اِردگرد ہی ہم بھی گنگناتے ہیں۔‘‘ [1] 89۔ حضرت عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ نے مختصر سی نماز پڑھی، قوم کے کسی آدمی نے کہا: آپ نے بہت خفیف سی نماز پڑھی ہے۔ انھوں نے کہا: کیا یہ کافی نہیں؟ میں نے اس میں وہ دُعائیں کی ہیں جو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سُنی ہیں۔ جب وہ اُٹھ کر چل دیے تو قوم کا ایک آدمی ان کے پیچھے نکلااور ان سے اس دعا کے متعلق پوچھا تو انھوں نے فرمایا: (( اَللّٰھُمَّ بِعِلْمِکَ الْغَیْبَ وَقُدْرَتِکَ عَلیٰ الْخَلْقِ اَحْیِنِيْ مَا عَلِمْتَ الْحَیَاۃَ خَیْرًا لِّیْ وَ تَوَفَّنِیْ اِذَا عَلِمْتَ الْوَفَاۃَ خَیَرًا لِّی۔ اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ خَشْیَتَکَ فِی الْغَیْبِ وَالشَّھَادَۃِ، وَ اَسْئَلُکَ کَلِمَۃَ الْحَقِّ فِی الرِّضَا وَالْغَضَبِ، وَاَسْئَلُکَ الْقَصْدَ فِی
[1] سنن أبي داود، رقم الحدیث (۷۹۲)