کتاب: طلاق کے مسائل - صفحہ 92
مسئلہ نمبر130:ایلا ء کی زیادہ سے زیادہ مدت (یعنی چار ماہ) گزرنے کے باوجود شوہر بیوی سے جنسی تعلقات قائم نہ کرے اور طلاق بھی نہ دے تو عورت شرعی عدالت کی طرف رجوع کرسکتی ہے ۔ عدالت ایلاء سے رجوع یا طلاق دونوں میں سے کسی ایک کے لئے مرد کو پابند کرنے کا اختیار رکھتی ہے۔ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا اِذَا مَضَتْ اَرْبَعَۃُ اَشْہُرٍ یُوْقَفُ حَتّٰی یُطَلِّقُ ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[1] حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں جب ایلاء کے چار ماہ گزر جائیں تو مرد کو طلاق دینے پر مجبور کیا جائے گا۔‘‘ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ وضاحت : ایلاء کے نتیجہ میں اگر مرد اپنی بیوی کو طلاق دے دے تو عدت کے لئے عام طلاق کی عدت ہوگی۔ مسئلہ نمبر131:اگر شوہر حلف کی مدت ختم ہونے سے پہلے ایلاء سے رجوع کرلے تو اسے اپنی قسم کا کفارہ ادا کرنا چاہئے۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰه عنہ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم قَالَ ((مَنْ حَلَفَ عَلٰی یَمِیْنٍ فَرَأَی خَیْرًا مِنْہَا فَلْیُکَفِّرْ عَنْ یَمِیْنِہٖ وَلْیَفْعَلْ )) رَوَاہُ مُسْلِمٌ[2] حضرت ابو ہریرہرضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’جو شخص کسی بات کی قسم کھائے اورپھر کسی دوسری بات کو اس سے بہتر پائے تو اپنی قسم کا کفارہ ادا کردے اور بہتر بات پر عمل کرے۔‘‘ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ وضاحت : قسم کا کفارہ دس مسکینوں کو کھانا کھلانا یا کپڑے پہنانایا ایک غلام آزادکرنا ہے اگر ان میں سے کسی کام کی استطاعت نہ ہو تو پھر تین دن کے روز رکھنا ہے۔(سورہ مائدہ ، آیت نمبر89) مسئلہ نمبر132:رسول اکرم ﷺنے ایک مہینہ کے لئے ایلاء کیا تھا۔ عَنْ اَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رضی اللّٰه عنہ اِلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم مِنْ نِسَآئِہٖ وَ کَانَتْ اِنْفَکَّتْ رِجْلُہٗ فَأَقَامَ فِیْ مَشْرُبَۃٍ لَہٗ تِسْعًا وَّ عِشْرِیْنَ ثُمَّ نَزَلَ ، فَقَالُوْا : یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ أَ لَیْتَ
[1] صحیح سنن ابن ماجۃ، للالبانی ، الجزء الثانی ، رقم الحدیث 1898