کتاب: طلاق کے مسائل - صفحہ 8
کے احکام ہیں ۔مرد عورت کی ازدواجی زندگی کے بارے میں تو اسلام کا تصور ہی یہ ہے کہ یہ تعلق (یعنی نکاح )زندگی بھر کی رفاقت نبھانے اور ایک دوسرے کے ساتھ وفا کرنے کا تعلق ہے جس کے لئے اللہ تعالی خاص طور پر فریقین کے دلوں میں محبت اور مودت کے جذبات پیدا فرمادیتے ہیں حتی کہ دونوں فریق ایک دوسرے کی قربت سے سکون محسوس کرنے لگتے ہیں ازدواجی تعلق کی اس چھوٹی سی اکائی کے اندر نظم و ضبط اتحاد اور یکجہتی کو اسلام کس قدر اہمیت دیتا ہے اس کا اندازہ ان حقوق سے لگایا جا سکتا ہے جو اسلام دونوں کے لئے متعین کرتا ہے شوہر کے حقوق مقرر کرتے ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’اگر میں (اللہ کے علاوہ )کسی دوسرے کو سجدہ کرنے کا حکم دیتا تو بیوی کو حکم دیتا کہ وہ شوہر کو سجدہ کرے۔‘‘(ترمذی)ایک دوسری حدیث میں ارشاد مبارک ہے ’’اس ذات کی قسم !جس کے ہاتھ میں میری جان ہے جب شوہر بیوی کو اپنے بستر پربلائے اور بیوی انکار کردے تو وہ ذات جو آسمانوں میں ہے ناراض رہتی ہے حتی کہ اس کا شوہر اس سے راضی ہوجائے ۔‘‘(مسلم )ایک اور جگہ ارشاد مبارک ہے ’’شوہر بیوی کے لئے جنت یا جہنم کی حیثیت رکھتاہے ۔‘‘(احمد )اس کے ساتھ ہی عورت کے حقوق متعین کرتے ہوئے شوہر کو یہ حکم دیا کہ جو خود کھاؤ وہی بیوی کو کھلاؤ جو خود پہنو وہی بیوی کو پہناؤ اور اپنی بیوی سے بدگمانی نہ کرو ۔‘‘(مسلم )’’بیوی کو گالی نہ دو ۔‘‘(ابن ماجہ)’’بیوی سے نفرت نہ کرو اگر اس کی ایک عادت ناپسندیدہ ہے تو بعض دوسری پسندیدہ بھی ہوں گی ۔‘‘(مسلم )’’بیوی کو لونڈی کی طرح نہ مارو۔‘‘(بخاری)’’بیویاں تمہارے پاس قیدیوں کی طرح ہیں ان کے حق میں بھلائی کی بات قبول کرو۔‘‘ (ترمذی )نیز فرمایا ’’تم میں سے سب سے زیادہ بہتر وہ ہے جو اپنی بیوی کے حق میں بہتر ہے ۔‘‘(ترمذی) غور فرمائیے!اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان رکھنے والا کوئی بھی مرد یا عورت اپنی ازدواجی زندگی میں مذکورہ ارشادات کو نظر انداز کرکے اسلام کے دیئے ہوئے عائلی نظام کو بلاوجہ درہم برہم کرنے کا تصور کر سکتا ہے۔ تاہم انسانی مزاج اور عادات و اطوار میں اختلاف کے باعث نشیب و فراز انسانی زندگی کا لازمی حصہ ہیں بلکہ زندگی کے باقی معاملات کے مقابلے میں ازدواجی زندگی پر مصائب و آلام اور ابتلاء و محن نسبتًاکچھ زیادہ ہی مہربان نظرآتے ہیں ابلیس کے چیلے چانٹے ہر جگہ اور ہر وقت لوگوں کی ازدواجی زندگی درہم برہم کرنے کے لئے متحرک رہتے ہیں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد مبارک ہے ’’ابلیس کا تخت پانی پر ہے (جہاں سے وہ پوری دنیا میں )اپنے لشکر روانہ کرتا ہے اور اسے سب سے زیادہ عزیز وہ شیطان ہوتا ہے جو سب سے بڑا فتنہ برپا کرے ( واپس آکر )ایک کہتا ہے ’’میں نے فلاں فلاں کارنامہ