کتاب: طلاق کے مسائل - صفحہ 79
عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا قَالَتْ : خَیَّرْنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم فَاخْتَرْنَاہُ فَلَمْ یَعُدَّ ذٰلِکَ شَیْئًا ۔ رَوَاہُ اَبُوْدَاؤٗدَ[1] (صحیح) حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں اختیار دیا اور ہم نے (طلاق کے مقابلے میں) نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو پسند کیا ، چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (اپنے ان الفاظ کو) طلاق شمار نہیں کیا ۔ اسے ابوداؤد نے روایت کیا ہے۔ وضاحت : اگر شوہر بیوی سے کہے اگر تو چاہے تو تجھے میرے ساتھ رہنے یا الگ ہونے کا اختیار ہے اورتو اگر وہ الگ رہنا اختیار کرے ، تو اسے طلاق ہوجائے گی ورنہ نہیں۔ مسئلہ نمبر99:دوران حمل ،طلاق دیناجائز ہے۔ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا اَنَّہٗ طَلَّقَ امْرَأَتَہٗ وَہَیَ حَائِضٌ فَذَکَرَ ذٰلِکَ عُمَرُ رضی اللّٰه عنہ لِلنَّبِیِّ صلی اللّٰه علیہ وسلم فَقَالَ ((مُرْہُ فَلْیُرَاجِعْہَا ثُمَّ یُطَلَّقْہَا وَہِیَ طَاہِرًا اَوْ حَامِلٌ )) رَوَاہُ اَبُوْدَاؤٗدَ وَابْنُ مَاجَۃَ[2] حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ انہوں نے اپنی بیوی کو حالت حیض میں طلاق دی ، حضرت عمررضی اللہ عنہ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کا ذکر کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’عبداللہ سے کہوکہ رجوع کرے پھر اسے طلاق دے ، خواہ پاک ہو یا حاملہ ہو۔‘‘ اسے ابوداؤد اور ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔
[1] صحیح سنن ابی داؤد ، للالبانی ، الجزء الثانی ، رقم الحدیث 3063