کتاب: طلاق کے مسائل - صفحہ 16
اس کا نان و نفقہ بھی ادا کرتے رہنا چاہئے۔ 10 مسلسل تین طلاقیں یعنی ہر ماہ ایک طلاق دینا غیر مسنون ہے۔ اب ہم طلاق کی مختلف جائز صورتوں کی ذیل میں وضاحت کررہے ہیں۔ پہلی صورت : ایک طلاق سے علیحدگی۔ دوسری صورت : دو طلاقوں سے علیحدگی۔ تیسری صورت : تین طلاقوں سے علیحدگی۔ (ا)ایک طلاق سے علیحدگی: ایک طلاق سے علیحدگی کی صورت یہ ہے کہ میاں بیوی کے درمیان نکاح کے بعد پہلی مرتبہ اختلافات اس حد تک بڑھ جائیں کہ نوبت طلاق تک پہنچ جائے اور شوہر بیوی کو حیض آنے کے بعد حالت طہر میں جماع کئے بغیر پہلی طلاق دے دے اور دوران عدت (یعنی تین ماہ )رجوع نہ کرے تو عدت ختم ہوتے ہی میاں بیوی میں مستقل علیحدگی ہوجائے گی اس صورت میں دوسری اور تیسری طلاق کی ضرورت باقی نہیں رہتی۔دوران عدت بیوی کو اپنے ساتھ گھر میں رکھنا اور اس کا نان نفقہ حسب معمول ادا کرنا ضروری ہے ایک طلاق سے فریقین میں علیحدگی کا فائدہ یہ ہے کہ یہ مرد اور عورت آئندہ کبھی دوبارہ نکاح کرنا چاہیں تو بلا تردد کرسکتے ہیں۔ ایک طلاق سے علیحدگی کی مزید وضاحت درج ذیل نقشہ سے کی جاسکتی ہے۔ پہلا ماہ(رجوع نہیں کیا) دوسراماہ(رجوع نہیں کیا) تیسرا ماہ(رجوع نہیں کیا) یاد رہے کہ تیسرا حیض ختم ہونے کے بعد عورت نکاح ثانی کرنا چاہے، تو کرسکتی ہے خواہ سابق شوہر سے یا کسی دوسرے مرد سے۔ (ب)دو طلاقوں سے علیحدگی: پہلی طلاق: دو طلاقوں سے علیحدگی کی صورت یہ ہے کہ نکاح کے بعد میاں بیوی میں اختلافات اس حد تک بڑھ جائیں کہ طلاق کی نوبت آجائے اور شوہر قاعدے کے مطابق بیوی کو حیض ختم ہونے کے بعد حالت طہر میں جماع کئے بغیر پہلی طلاق دے دے اور دوران عدت (یعنی تین ماہ )میں کسی بھی وقت رجوع کر لے ۔یاد رہے طلاق سے رجوع کرنے کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ آئندہ وہ طلاق شمار نہیں ہوگی بلکہ آئندہ زندگی میں یہ مرد جب کبھی طلاق دے گا تو وہ دوسری طلاق شمار ہوگی ،نہ کہ پہلی۔