کتاب: طلاق کے مسائل - صفحہ 100
أَحْـــــکَامُ الْـــحَضَـــانَۃِ بچے کی تربیت کے مسائل مسئلہ نمبر153:طلاق کی صورت میں اولاد پر باپ کا حق ہوتا ہے ، ماں کا نہیں ۔ مسئلہ نمبر154:مرد اور عورت میں طلاق کے بعد بچے کی تربیت پر ماں کا حق سب سے زیادہ ہے۔ مسئلہ نمبر155:عورت ، دوسرا نکاح کرلے ، تو اس کا حق حضانت از خود ختم ہوجاتا ہے۔ عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ عَمْرٍو رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا اَنَّ امْرَأَۃً قَالَتْ : یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم اِنَّ ابْنِیْ ہٰذَا کَانَ بَطَنِیْ لَہٗ وِعَائً وَ ثَدْیِیْ لَہٗ سِقَائً وَ حِجْرِیْ لَہٗ حِوَائَ وَ اِنَّ اَبَاہُ طَلَّقَنِیْ وَ اَرَادَ اَنْ یَنْتَزِعَہٗ مِنِّیْ فَقَالَ لَہَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم (( اَنْتِ اَحَقُّ بِہٖ مَا لَمْ تُنْکِحِیْ)) رَوَاہُ اَبُوْدَاؤٗدَ[1] (حسن) حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ایک عورت نے عرض کیا ’’یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! یہ میرا بیٹا ہے ، میرا پیٹ اس کے لئے پناہ اور میری چھاتی اس کے لئے مشکیزہ اور میری گود اس کے لئے گہوارہ تھی ، اب اس کے باپ نے مجھے طلاق دے دی ہے اور بچہ مجھے چھیننا چاہتا ہے ۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے ارشاد فرمایا ’’جب تک (دوسرا ) نکاح نہ کرے بچے کی حضانت کی تو زیادہ حقدار ہے۔‘‘ اسے ابوداؤد نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ نمبر156:اگر والد ، بچے کو مطلقہ والدہ کا دودھ پلانا چاہے تو باہمی رضامندی سے اس کا معاوضہ طے کر لینا چاہئے۔
[1] نیل الاوطار ، کتاب النفقات ، باب المراۃ تنفق من مال الزوج [2] مختصر صحیح بخاری ، للزبیدی، رقم الحدیث 1041