کتاب: اسلام میں دولت کے مصارف - صفحہ 6
کتاب: اسلام میں دولت کے مصارف مصنف: مولانا عبدالرحمٰن کیلانی رحمہ اللہ پبلیشر: مکتبۃ السلام، لاہور ترجمہ: مصارف دولت کے مضمون پر اس کتاب میں موصوف نے تین ابواب پر بحث کی ہے اس میں مصنف نے بے شمار دلائل کو کتاب و سنت کی روشنی میں بیان کرتے ہوئے پہلے باب میں شرعی احکام کی حکمت بتائی ہے حالات کے لحاظ سے مراعات کی تقسیم , کم استعداد والوں کے لیے مراعات اور زیادہ استعداد والوں کے لیے ترغیبات کی وضاحت فرماتے ہوئے واجبی اور اختیاری صدقات کا بلند درجہ بھی بتایا ہے جبکہ دوسرے باب میں عورتوں کا حق مہر اور اسلام میں دولت فاضلہ یا اکتناز کے حق میں دلائل دیتے ہوئے ارکان اسلام کی بجا آوری کی بھی وضاحت فرمائی ہے اور اس طرح خلفائے راشدین اور فاضلہ دولت پر بحث کرکے امہات المومنین کا کردار اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات کی بھی نشاندہی کی ہے تیسرے باب میں جاگیرداری اور مزارعت کا ذکر کیا گیا ہے جس میں بنجر زمین کی آبادکاری , جاگیریں بطور عطایا , آبادکاری کے اصول , ناجائز اور غیر آباد جاگیروں کی واپسی , زمین سے استفادہ کی مختلف صورتیں اور اسلام نظام معیشت میں سادگی اور کفالت شعاری کا مقام بتاتے ہوئے مزارعت کے قائلین اور منکرین کے دلائل کا موازنہ بھی کیا گیا ہے۔ عرض ناشر محترم والدصاحب کی تصنیفات میں سے ’’ اسلام میں دولت فاضلہ کا مقام‘‘ بھی ایک منفرد تصنیف ہے۔ یہ مختصر سی کتاب اپنے موضوع کے لحاظ سے کتنی ہی اہم سہی مگر شاید اس کی طباعت و کتابت وغیرہ زیادہ بہتر نہ ہونے کی وجہ سے اس کو وہ پذیرائی نہ ملی جو کہ والد صاحب کی دوسری کتابوں کی حاصل ہے۔ مگر یہ بات مسلم ہے کہ اس کتاب کی ضرورت و اہمیت آج پہلے سے کہیں زیادہ ہے۔ کیونکہ ایک سروے کے مطابق پاکستان میں پیپلزپارٹی کے دور میں بائیس نامور خاندان تھے جو کہ غیرمعمولی طور پر مالدار تھے۔ پھر ضیاء الحق مرحوم کے دور میں ان کی تعداد سینکڑوں میں تھی۔ جبکہ آج کل تو ہزاروں میں ہے۔ محترم پروفیسر محمد یحیی صاحب بن سلطان محمودصاحب جلال پوری نے میری درخواست پر اپنی مصروفیات سے وقت نکال کر اس کتاب کا بغور مطالعہ کرکے تقریظ لکھی۔ اللہ تعالی انہیں جزائے خیر عطا فرمائے۔ آمین۔ کتاب کے ٹائٹل کو موضوع کے لحاظ سے زیادہ آسان فہم بنانے کے لیے علماء کرام سے مشورہ کے بعد اس کا نام ’’ اسلام میں دولت کے مصارف‘‘ تجویز کیا گیا۔ امید ہے قارئین کرام بھی پسند فرمائیں گے۔ اس کتاب کو جدید انداز میں کمپوز کروایا گیا ہے۔ امکانی حد تک اس کی اغلاط کی تصحیح بھی کردی گئی ہے۔ اور اس کے سرورق کو بھی دیدہ زیب بنا دیا گیاہے مجھے یقین ہے۔ اب لوگ اس سے کما حقہ استفادہ کر سکیں گے۔ اس کتاب کے آخر میں محترم والد صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا ایک مضمون’’ اسلامی نظام معیشت میں سادگی اور کفایت شعاری کامقام‘‘ بھی شامل کردیا گیاہے۔ کہ دولت کے ہوتے ہوئے بھی کفایت شعاری کا مظاہرہ کرنا’’ الفقر فخری‘‘ کے مطابق عین سنت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم سے ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ اس کتاب کو ہم سب کے لیے نافع بنائے اور والد صاحب کے لیے صدقہ جاریہ اور رفع درجات کا سبب بنائے۔ اور والدین محترمین کی قبروں کو اللہ تعالی روضۃ من ریاض الجنۃ بنائے۔ آمین یا رب العالمین۔ نجیب الرحمان کیلانی۔ جامع مسجد الایمان شاہ فریدآباد ملتان روڈ لاہور