کتاب: دنیوی مصائب و مشکلات حقیقت ، اسباب ، ثمرات - صفحہ 40
((یَا مُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ! ھَلْ تَدْرِیْ مَا حَقُّ اللّٰہ عَلٰی عِبَادِہٖ وَمَا حَقُّ الْعِبَادِ عَلٰی اللّٰہِ؟قُلْتُ: اَللّٰہُ وَرَسُوْلُہ‘ اَعْلَمُ،فَقَالَ:فَاِنَّ حَقَّ اللّٰہِ عَلٰی الْعِبَادِ اَنْ یَّعْبُدُوْہُ وَلَایُشْرِکُوْابِہٖ شَیْئاً وَحَقَّ الْعِبَادِ عَلٰی اللّٰہِ اَنْ لَّا یُعَذِّبَ مَنْ لَا یُشْرِکُ بِہٖ شَیْئاً۔۔۔۔۔)) [1] ’’اے معاذ!کیا تمہیں پتہ ہے کہ اللہ کا اپنے بندوں پر کیا حق ہے؟اور بندوں کا اُس(اللہ) پر کیاحق ہے؟میں نے عرض کیا:’’اللہ اور اس کا رسول ہی بہتر جانتے ہیں ۔ ‘‘نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’اللہ کا اپنے بندوں پر یہ حق ہے کہ وہ صرف اللہ کی عبادت کریں اوراس کی عبادت میں کسی دوسرے کو شریک نہ ٹھہرائیں اور بندوں کا اللہ پر یہ حق ہے کہ وہ (اگر صرف اسی ہی کی عبادت کرتے ہیں )اور اسکے ساتھ کسی کو شریک نہیں کرتے،تو انہیں عذاب وسزا نہ دے۔‘‘ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہماکویہ نصیحت فرمائی تھی : ((اِحْفَظِ اللّٰہَ یَحْفَظْکَ،اِحْفَظِ اَللّٰہَ تَجِدْہُ تُجَاھَکَ،اِذَاسَأَلْتَ فَاسْأَلِ اللّٰہَ،وَاِذَا اسْتَعَنْتَ فَا سْتَعِنْ بِاللّٰہِ،وَاعْلَمْ اَنَّ الْاُمَّۃَ لَوْ اِجْتَمَعَتْ عَلٰی اَنْ یَّنْفَعُوْکَ بِشَیٍٔ لَمْ یَنْفَعُوْک اِلَّابِشَیٍٔ قَدْ کَتَبَہ‘
[1] صحیح بخاری ومسلم،ترمذی ،ابن ماجہ،مسنداحمد،بحوالہ مشکوٰۃ ۱؍۱۴،حدیث:۲۴،صحیح الجامع۲؍۱۳۱۹،حدیث ۷۹۶۸