کتاب: دنیوی مصائب و مشکلات حقیقت ، اسباب ، ثمرات - صفحہ 33
سمجھ لیا جائے اور اس پر خصوصی توجہ دی جائے۔کیونکہ اگر بندہ اللہ تعالیٰ کی تنبیہہ پر توجہ نہ دے تو قرآن شاہد ہے کہ اللہ تعالیٰ نے پچھلی قوموں کو سخت ترین سزا ئیں دیں ،جنہوں نے اللہ کی تنبیہہ کوپس ِ پشت ڈال کر حد سے تجاوز کیا اور اس کے بعد اللہ تعالیٰ نے انہیں تباہ ہی کرڈالا۔اللہ تعالیٰ نے حضرت نوح علیہ السلام کے زمانے میں کافروں کوایک ہولناک وخوفناک سیلاب سے سزادی، اور حضرت ھود علیہ السلام کے زمانے میں سزا کے طور پر ایک ہیبت ناک ہوائی طوفان بھیجنے کا فیصلہ کیا،حضرت صالح علیہ السلام کے زمانے میں ایک تباہ کن زلزلے نے مغروروں کا سر جھکایا اورپھر موت کی نیندسلادیا،حضرت لوط علیہ السلام کی قوم کی زمین کو اللہ تعالیٰ نے الٹا کردیا اور اُوپرجلی ہوئی کالی مٹّی کے پتھروں کی بارش برسادی۔پچھلی قوموں کی یہ داستانیں اور دوسرے واقعات ہمیں اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کے برے انجام سے ڈراتے ہیں ۔اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: {فَلْیَحْذَرِالَّذِیْنَ یُخَالِفُوْنَ عَنْ اَمْرِہٖٓ اَنْ تُصِیْبَھُمْ فِتْنَۃٌ اَوْیُصِیْبَھُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌ} (سورۃ النور:۶۳) ’’سنو !جو لوگ حکمِ رسول(صلی اللہ علیہ وسلم )کی مخالفت کرتے ہیں ،انہیں ڈرتے رہنا چاہیئے کہ کہیں ان پر کوئی زبردست آفت نہ آپڑے یا انہیں دردناک عذاب نہ پہنچے۔‘‘ عذاب اورسزائیں کسی بھی شکل میں آسکتی ہیں ۔آج یہ ایسا لگتا ہے کہ نوعِ انسانی کو اس وقت جوسب سے بڑی اورواقعی سزا مل رہی ہے ،وہ ہے ایڈز(AIDS) کی بیماری۔طب کی تاریخ میں یہ پہلی مرتبہ۱۹۸۰ ؁ء کے دھاکے میں ظاہر ہوئی اوریہ دنیا کی سب سے خطرناک وجان لیوا بیماری ہے۔ایڈز(AIDS) ایسی مہلک بیماری ہے کہ وہ جسم کی قوت ِمدافعت کو کمزور کردیتی ہے۔اور اس کو ہر طرح کی وباؤں سے غیر محفوظ بنادیتی ہے۔جس کسی کو ایڈز