کتاب: دنیوی مصائب و مشکلات حقیقت ، اسباب ، ثمرات - صفحہ 18
سہہ لے اور اللہ تعالیٰ سے جزا کی امید رکھے،تو اللہ تعالیٰ اس کے دل کی راہنمائی کریگا اور اِس زندگی میں کھوئی ہوئی چیز کے عوض میں اُس کے دل کو نورِہدایت سے منور اور اس کے ایمان کو تقویت دے گا۔اورجو کچھ بندے نے کھویا ،اس کی تلافی بھی اللہ تعالیٰ کردیتا ہے کم ازکم اسکے برابر یا اس سے بھی کوئی اچھی چیز عطاکردیتا ہے۔ مصیبتیں : رحمت کی ایک قسم مصیبتیں مؤمنوں کے لئے سختیوں کے علاوہبہت کچھ فائدے بھی لاتی ہیں : سختیاں مؤمن کو صبرکرنا سکھلاتی ہیں اور اللہ صابرین کو بے حساب انعامات دیتا ہے۔ تکالیف گناہ گار بندے کو اِس زندگی کی سب سے بڑی مصیبت کی یاد دلاتاہے،جیسے موت،جو اسکو کبھی بھی آسکتی ہے۔یہ اس کوسخت سزاؤں کی یاد دلاتی ہے،جواللہ تعالیٰ کی نافرمانی کے نتیجے میں آسکتی ہیں ۔جب کوئی انحراف کرجائے تو وہ شاذونادر ہی کسی چیز کی طرف توجہ کرتا ہے،مگر جب کوئی بڑی مصیبت اس پر حملہ آور ہوجاتی ہے تو وہ اس کو اللہ تعالیٰ کی اور اسکے سخت ترین عذاب کی یاد دلاتی ہے۔ اللہ فرماتا ہے: {وَلَنُذِ یْقَنَّھُمْ مِّنَ الْعَذَابِ الْاَدْنیٰ دُوْنَ الْعَذَابِ الْاَکْبَرِ لَعَلَّھُمْ یَرْجِعُوْنَ} (سورۃ السجدہ:۲۱) ’’بالیقین ہم انہیں قریب کے چھوٹے سے بعض عذاب، اس بڑے