کتاب: دین کے تین اہم اصول مع مختصر مسائل نماز - صفحہ 9
اور دین ِ اسلام کی تعلیمات کو نہیں اپنایا،بلکہ صرف برائے نام ہی مسلمان رہا ،اس سے جب یہی سوالات پوچھے جائیں گے تو جیسا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے خبردی ہے ،وہ کہے گا۔ ((ھَیْھَاتَ ھَیْھَاتَ لَا اَدْرِیْ)) ’’افسوس صد افسوس کہ میں نہیں جانتا۔‘‘ اور اس جواب والے شخص کا نتیجہ کیا ہوگا؟فیل یا پاس؟اس کا اندازہ کرنا چنداں مشکل نہیں۔اس کے برعکس جس شخص نے اس دنیاوی زندگی میں اللہ ورسول صلی اللہ علیہ وسلم اور دین کی تعلیمات کو عملی طور پر اپنایا ہوا ہے‘اس سے جب یہی سوالات پوچھے جائیں گے تو وہ فرفریہ جواب دیتا جائیگا: رَبِّیَ اللّٰہ میرا رب اللہ ہے۔ نَبِیِّیْ مُحَمَّدٌ صلی اللّٰه علیہ وسلم میرے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔ دِیْنِیْ اَلْاِسْلَامُ میرا دین اسلام ہے۔ ان صحیح صحیح جوابات والے شخص کے ہائی فرسٹ ڈویژن کے ساتھ پاس ہونے میں کسے شک ہوسکتا ہے؟ اور یہی نجاح وفلاح مسلمان کا مطلوب ومقصود ہے۔ زیرِنظر کتاب کا نصفِ اول-تین اہم اصول--انہی تین سوالوں کے تفصیلی جوابات پر مشتمل ہے، جبکہ نصفِ ثانی-مختصر مسائل ِ نماز---کا موضوع نام سے ہی ظاہر ہے کہ اس میں اسلام کے ایک اہم ستون’’نماز‘‘ کے ضروری مسائل کا مختصر ذکر ہے۔ نماز اسلام کے ارکان ِ خمسہ میں سے اہم رکن ہے اور اس کی اہمیت یہی کیا کم ہے کہ پِتّا پانی کرنے والے روزِ محشر میں سب سے پہلے اسی کے بارے میں باز پرس ہوگی۔ روزِ محشر کہ جان گداز بود اولین پرسش نماز بود یہ کتاب عظیم مجدّد ومصلح شیخ الاسلام محمدبن سلیمان التمیمی رحمہ‘اللہ کی دو عربی تالیفات’’الاصول الثلاثۃ وادلتھا‘‘اور’’شروط الصلوٰۃ‘‘ کا اردو ترجمہ ہے۔فاضل دوست جناب حافظ محمد اسلم صاحب رکن دعوت وارشاد سنٹر(مقیم شارجہ) نے خواہش ظاہر کی کہ