کتاب: دین کے تین اہم اصول مع مختصر مسائل نماز - صفحہ 60
کسی غیر اللہ ( نبی ،ولی ،پیرو مرشد وغیرہ )کے لیے روا رکھا ،وہ مشرک و کافر ہے ۔ اَلصَّلَوَاتُ : اسکا معنیٰ ہر قسم کی دعاء وپکارہے۔ اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس سے مراد نماز ِ پنجگانہ ہے ۔ اَلطَّیِّبَاتُ : اللہ تعالیٰ خود پاک و طیّب ہے۔ اوروہ صرف پاک و طیّب اقوال و اعمال کو ہی قبول کرتا ہے ۔ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ اَیُّھَا النَّبِیُّ وَ رَحْمَۃُ اللّٰہِ وَ بَرَکَاتُہٗ : اِن کلمات کے ساتھ آپ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے سلامتی اور رحمت و برکت کے دعاء و پکار کرتےہیں۔ اور جس کے لیے دعاء و پکار کی جائے، اُسی کی ذات کو تومصائب و مشکلات میں اللہ کے ساتھ پکارا نہیں جاسکتا ۔ اَلسَّلَامُ عَلَیْنَا وَ عَلٰی عِبَادِ اللّٰہِ الصَّا لِحِیْنَ : اِن کلمات کے ساتھ اپنے آپ کیلئے ارض و سماء کے تمام نیک و صالح بندوں کے لیے دعاء و پکار کی جاتی ہے اَلسَّلَامُ ایک دعاء ہے جو نیک لوگوں کیلے کی جاتی ہے اور پھر اُنہی کی ذات کو تو (مشکلات میں ) اللہ کے ساتھ پکارا نہیں جاسکتا ۔ اَشْھَدُاَنْ لَّا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیْکَ لَہٗ : ان کلمات کے ساتھ آپ یقینی شہادت و گواہی دیتے ہیں کہ ارض و سماء میں اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی ایسی چیز نہیں جو عبادت کی حقیقی مستحق ہو۔ وَاَشْھَدُ اَنَّ مُحَمَّد اً عَبْدُہٗ وَ رَسُوْلُہٗ : اور آپ یہ شہادت بھی دیتے ہیں کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے بندے اور رسول ہیں، اُن کی عبادت نہیں کی جا سکتی، اور وہ اللہ کے رسول ہیں، اُن کے منصبِ رسالت کو جھٹلا یا نہیں جاسکتا ۔ بلکہ ان کی اطاعت و اتّباع کی جاتی ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے اُنہیں عبودیّت (بندہ ہونے ) کا لقب عطا فرما کر شرف ِعظیم سے نوازا ہے ۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے لقب ’’بندہ ‘‘ کی دلیل یہ ارشاد ِ ربانی ہے : {تَبٰارَکَ الَّذِیْ نَزَّلَ الْفُرْقَانَ عَلٰی عَبْدِہٖ لِیَکُوْنَ لِلْعٰلَمِیْنَ نَذِیْرَاo} (الفرقان :۱)