کتاب: دین کے تین اہم اصول مع مختصر مسائل نماز - صفحہ 55
زیادہ ناکام و نامراد کون لوگ ہیں ؟وہ کہ دنیاوی زندگی میں جنکی ساری سعی و جہد راہ ِراست سے بھٹکی رہی اور وہ سمجھتے رہے کہ سب کچھ ٹھیک کررہے ہیں۔‘‘ اور یہود و نصاریٰ کے بارے میں یہ حدیث ِرسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم بھی دلیل ہے : ((لَتَتَّبِعُنَّ سَنَنَ مَنْ قَبْلَکُمْ حَذْوَ الْقُذَّۃِ بِالْقُذَّۃِ حَتَّی لَوْدَخَلُوْا جُحْرَضَبٍّ لَدَ خَلْتُمُوْہُ قَالُوا یَارَسُولَ اللّٰہِ الْیَھُوْدَ وَالنَّصَاریٰ قَالَ فَمَنْ؟ ) (بخاری و مسلم ) ’’تم یقینا َ اس سے پہلے گزرے ہوئے لوگوں کے راستے (عادات ) کوبعینہٖ اپنا ؤ گے یہاں تک کہ اگر وہ کسی گوہ کی بل میں داخل ہوئے تھے تو تم بھی اس میں داخل ہوگے ۔صحابہ کرام(رضی اللہ عنہم) نے کہا:اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! گزرے ہوئے لوگوں سے آپ کی مراد یہودی و عیسائی ہیں ؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:وہ نہیں تو اور کون ہیں ؟ ‘‘۔ (٭معنی ٰ یہ ہے کہ یہ اُمت اہل ِ کتاب کے کرتوت اپنالے گی۔اور یہ بھی کہا جاتاہے کہ گوہ کی بل میں داخل ہونے کا اصل واقعہ یہ ہے کہ سانپ اپنی بِل خود نہیں بناتا بلکہ گوہ کی بنی بنائی بل سے اس کو نکال کر زبردستی خود اس میں ڈیرہ لگا لیتا ہے جو اُس کے گوہ پر ظلم کی انتہائی بھیانک شکل ہے، یہی وجہ ہے کہ سانپ کا ظلم ضرب المثل بن گیا اور ظالم کے بارے میں کہا جانے لگا کہ فلاں آدمی ’’اَظْلَمُ مِنَ الْحَیَّۃِ ‘‘ سانپ سے بھی زیادہ ظالم ہے۔٭ ) ایک دوسری حدیثِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں ہے : ((اِفْتَرَقَتِ الْیَھُوْدُ عَلٰی اِحْدیٰ وَّسَبْعِیْنَ فِرْقَۃً وَ افْتَرَ قَتِ ا لنَّصَاریٰ عَلیٰ اثْنَتَیْنِ وَ سَبْعِیْنَ فِرْقَۃً وَسَتَفْتَرِقُ ھَذِہٖ الْاُ مَّۃُ عَلٰی ثَلَاثٍ وَّ سَبْعِیْنَ فِرْقَۃً کُلُّھَافِی النَّارِ اِلَّا وَاحِدَۃً قُلْنَا مَنْ ھِیَ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ؟