کتاب: دین کے تین اہم اصول مع مختصر مسائل نماز - صفحہ 22
’’جب تم مدد طلب کرو تو اللہ تعالیٰ سے طلب کرو ۔‘‘ ’’استعاذہ‘‘ (پناہ طلبی )کے عبادت ہونے کی دلیل یہ آیت قرآنی ہے: {قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ النَّاسِo مَلِکِ النَّاسِ o} ( النّاس : ۱۔۲) ’’کہو :میں پناہ مانگتا ہوں انسانوں کے رب ‘ انسانوں کے بادشاہ (اللہ ) کی ۔‘‘ ’ ’استغاثہ ‘‘(فریاد کرنے)کے عبادتِ الٰہی ہونے کی دلیل یہ فرمانِ ربانی ہے: {اِذْ تَسْتَغِیْثُوْنَ رَبَّکُمْ فَاسْتَجَابَ لَکُمْo } (ا لانفال :۹) ’’(اُس وقت کو یاد کرو ) جب تم اپنے رب سے فریاد کررہے تھے تو اس نے تمہاری فریاد سن لی ۔ ‘‘ ’’ذبح و قربانی ‘‘ کے عبادت ہو نے کی دلیل یہ آیتِ قرآنی ہے : {قُلْ اِنَّ صَلوٰ تِیْ وَنُسُکِیْ وَمَحْیَایَ وَمَمَاتِیْ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ o لَا شَرِیْکَ لَہ‘وَبِذٰلِکَ اُمِرْتُ وَاَنَااَوَّلُ الْمُسْلِمِیْنَ} (الانعام :۱۶۲۔۱۶۳) ’’کہو :میری نماز ‘میرے تمام مراسم ِعبودیت (قربانی ) میرا جینا اور میرا مرنا سب کچھ اللہ ربُّ العالمین کے لیے ہے، جسکا کوئی شریک نہیں، اِسی کا مجھے حکم دیا گیا ہے اور سب سے پہلے سرِ اطاعت جھکانے والا میں ہوں۔‘‘ اور حدیثِ پاک میں اس کی دلیل یہ ارشادِ رسالت مآب صلی اللہ علیہ و سلم ہے: (( لَعَنَ اللّٰہُ مَنْ ذَبَحَ لِغَیْرِ اللّٰہِ)) [1] ’’جس نے کسی غیر اللہ (نبی ‘ولی ‘ پیرو مرشد، صاحب ِمزار ) کے تقرّب کے لیے جانور ذبح کیا، اس پر اللہ تعالیٰ نے لعنت کی ہے ۔‘‘ ’’نذر ‘‘ کے عبادتِ الٰہی ہونے کی دلیل یہ ارشاد ِربانی ہے:
[1] مختصر مسلم بتحقیق البانی:۱۲۶۱