کتاب: دعوت دین کِسے دیں؟ - صفحہ 85
انہوں نے بیان کیا: ’’ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھے ہوئے تھے، کہ سورۃ الجمعہ نازل ہوئی۔ جب آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت پڑھی: {وَاٰخَرِیْنَ مِنْہُمْ لَمَّا یَلْحَقُوْا بِہِمْ}[1] [اور ان میں سے کچھ اور لوگوں کی طرف بھی (آپ کو بھیجا ہے) جو ابھی تک ان سے ملے نہیں] ایک شخص نے پوچھا: ’’وہ (دوسرے لوگ) کون ہیں یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ؟‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے کوئی جواب نہ دیا، یہاں تک کہ اس شخص نے ایک یا دو یا تین دفعہ (یہی) سوال کیا۔ انہوں [2] نے بیان کیا: ’’ہم میں سلمان فارسی رضی اللہ عنہ تھے۔‘‘ انہوں نے بیان کیا: ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا ہاتھ سلمان رضی اللہ عنہ پر رکھ کر فرمایا: ’’لَوْ کَانَ الْإِیْمَانُ عِنْدَ الثُّرَیَّا لَنَالَہٗ رِجَالٌ مِنْ ھٰؤُلَائِ۔‘‘[3] ’’اگر ایمان ثریا پر بھی ہو، تو ان میں (یعنی فارس والوں) سے (کچھ) لوگ اس تک پہنچ جائیں گے۔‘‘ علامہ قرطبی حدیث کی شرح میں لکھتے ہیں:
[1] جزء من الآیۃ ۳۔ [2] یعنی حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ [3] متفق علیہ: صحیح البخاري: کتاب التفسیر، سورۃ الجمعۃ، باب قولہ: (وَاٰخَرِیْنَ مِنْہُمْ لَمَّا یَلْحَقُوْا بِہِمْ)، رقم الحدیث ۴۸۹۷، ۸/۶۴۱؛ وصحیح مسلم، کتاب فضائل الصحابۃ، باب فضل فارس ، رقم الحدیث ۲۳۱۔ (۲۵۴۶)، ۴/۱۹۷۲۔۱۹۷۳۔ الفاظِ حدیث صحیح مسلم کے ہیں۔