کتاب: دعوت دین کِسے دیں؟ - صفحہ 27
کتاب: دعوت دین کِسے دیں؟ مصنف: پروفیسر ڈاکٹر فضل الٰہی پبلیشر: دار النور اسلام آباد ترجمہ: پیش لفظ إنَّ الْحَمْدَ لِلّٰہِ نَحْمَدُہٗ وَنَسْتَعِیْنُہٗ، وَنَسْتَغْفِرُہٗ ، وَنَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنْ شُرُوْرِ أَنْفُسِنَا وَمِنْ سَیِّاٰتِ أعْمَالِنَا، مَنْ یَّھْدِہِ اللّٰہُ فَلَا مُضِلَّ لَہٗ۔ وَمَنْ یُّضْلِلْ فَلَا ھَادِيَ لَہٗ۔ وَأَشْھَدُ أَنْ لاَّ إِلہَ إِلاَّ اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیْکَ لَہٗ، وَأَشْھَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہٗ وَرَسُوْلُہٗ۔ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَعَلیٰ آلِہٖ وَصَحْبِہٖ وَبَارَکَ وَسَلَّمَ۔ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا للّٰهَ حَقَّ تُقَاتِهِ وَلَا تَمُوتُنَّ إِلَّا وَأَنْتُمْ مُسْلِمُونَ [1] يَا أَيُّهَا النَّاسُ اتَّقُوا رَبَّكُمُ الَّذِي خَلَقَكُمْ مِنْ نَفْسٍ وَاحِدَةٍ وَخَلَقَ مِنْهَا زَوْجَهَا وَبَثَّ مِنْهُمَا رِجَالًا كَثِيرًا وَنِسَاءً وَاتَّقُوا للّٰهَ الَّذِي تَسَاءَلُونَ بِهِ وَالْأَرْحَامَ إِنَّ للّٰهَ كَانَ عَلَيْكُمْ رَقِيبًا [2] {یٰٓاَ یُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰہَ وَ قُوْلُوْا قَوْلًا سَدِیْدًا ۔ يُصْلِحْ لَكُمْ أَعْمَالَكُمْ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوبَكُمْ وَمَنْ يُطِعِ للّٰهَ وَرَسُولَهُ فَقَدْ فَازَ فَوْزًا عَظِيمًا [3] اما بعد! امت اسلامیہ کی موجودہ ذلت اور پستی کا ایک اہم سبب امت کا اپنی اصل حیثیت کو فراموش کرنا ہے۔ امتِ اسلامیہ امتِ دعوت تھی، جس کو اللہ تعالیٰ نے تمام کائنات کے لوگوں کو پیغامِ حق پہنچانے کے لیے پیدا فرمایا۔ ارشاد ربانی ہے:
[1] سورۃ آل عمران؍ الآیۃ ۱۰۲۔ [2] سورۃ النسآء؍الآیۃ الأولی۔ [3] سورۃ الأحزاب؍ الآیتان ۷۰۔۷۱۔