کتاب: دعوت دین کِسے دیں؟ - صفحہ 189
بے شک غریب مہاجرین نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوکر عرض کیا: ’’ذَھَبَ أَھْلُ الدُّثُوْرِ بِالدَّرَّجَاتِ الْعُلٰی وَالنَّعِیْمِ الْمُقِیْمِ۔‘‘ ’’مال دار لوگ بلند درجوں پر پہنچ گئے اور ابدی نعمتوں کو (بھی) لوٹ لیا۔‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’وَمَا ذَاکَ؟‘‘ ’’وہ کیوں؟‘‘ انہوں نے عرض کیا: ’’یُصَلُّوْنَ کَمَا نُصَلِّيْ ، وَیَصُوْمُوْنَ کَمَا نَصُوْمُ، وَیَتَصَدَّقُوْنَ، وَلَا نَتَصَدَّقُ، وَیُعْتِقُوْنَ وَلَا نُعْتِقُ۔‘‘ ’’وہ نماز پڑھتے ہیں جیسے ہم نماز پڑھتے ہیں، اور روزے رکھتے ہیں جیسے ہم روزے رکھتے ہیں، وہ صدقہ دیتے ہیں اور ہم صدقہ نہیں دیتے، وہ (غلام) آزاد کرتے ہیں اور ہم آزاد نہیں کرتے۔‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’أَفَلَا أَعْلِّمُکُمْ شَیْئًا تُدْرِکُوْنَ بِہٖ مَنْ سَبَقَکُمْ، وَتَسْبِقُوْنَ بِہِ مَنْ بَعْدَکُمْ ، وَلَا یَکُوْنُ أَحَدُکُمْ أَفْضَلَ مِنْکُمْ إِلَّا مَنْ صَنَعَ مِثْلَ مَا صَنَعْتُمْ؟‘‘ ’’کیا میں تمہیں ایسی چیز نہ سکھلا دوں، کہ تم اس کے ساتھ ان کو جاملو، جو تم پر سبقت لے چکے ہیں اور ان سے (ہمیشہ) آگے رہو، جو تم سے پیچھے ہیں اور کوئی تم سے افضل نہ ہو، مگر وہ ، جو وہی کام کرے، جو تم کرتے ہو؟ انہوں نے عرض کیا: ’’بلی یارسول اللہ!‘‘ ’’ضرور (بتلائیے) یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: