کتاب: دعوت دین کِسے دیں؟ - صفحہ 164
’’اے قریش کے نوجوانو! زنا نہ کرو۔ سنو! جس نے اپنی شرم گاہ کی حفاظت کی، اس کے لیے ہی جنت ہے۔‘‘ اس حدیث شریف میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے زنا سے بچنے کا عظیم صلہ بیان فرما کر قریشی نوجوانوں کو زنا سے منع فرمایا۔ ج: ایک نوجوان کے لیے زنا کی قباحت کو واضح کرنا: امام احمد نے حضرت ابوامامہ رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے بیان کیا: ’’ایک نوجوان نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوکر عرض کیا: ’’یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! ا ئْذَنْ لِيْ فِيْ الزِّنَا‘‘ ’’اے اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! مجھے زنا کی اجازت دیجیئے۔‘‘ لوگ اس پر ٹوٹ پڑے۔ انہوں نے اس کو ڈانٹا اور کہا: ’’مَہْ مَہْ‘‘ ’’چپ ہوجاؤ، چپ ہوجاؤ‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ادْنُہْ۔‘‘ ’’قریب آجاؤ‘‘ تو وہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے قریب ہوگیا۔ انہوں [راوی] نے بیان کیا: ’’وہ بیٹھ گیا۔‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ’’أَتُحِبُّہُ لِأُمِّکَ؟‘‘ ’’کیا تم اس کو اپنی ماں کے لیے پسند کرتے ہو؟‘‘