کتاب: دعوت دین کِسے دیں؟ - صفحہ 158
’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے کلمات سکھلائے، کہ میں انہیں (نماز) وتر میں پڑھا کروں: ’’اے اللہ! مجھے ہدایت دیجیئے، ان لوگوں میں سے، جنہیں آپ نے ہدایت دی اور مجھے عافیت دیجیئے ان لوگوں میں سے، جنہیں آپ نے عافیت فرمائی اور میری نگہبانی فرمائیے، ان لوگوں میں سے، جن کی آپ نے نگہبانی فرمائی اور جو کچھ آپ نے عنایت فرمایا ہے، اس میں برکت فرمائیے۔ اور آپ نے جو فیصلہ فرمایا ہے، اس کے شر سے مجھے بچالیجیے۔ بے شک آپ فیصلہ کرتے ہیں، آپ پر فیصلہ نہیں کیا جاتا۔ بلاشبہ وہ ذلیل نہیں ہوتا، جس کی آپ سرپرستی فرمائیں اور وہ عزت نہیں پاتا، جس سے آپ دشمنی کریں۔ اے ہمارے رب! آپ بابرکت اور بلند و بالا ہیں۔‘‘ اس حدیث شریف سے یہ بات واضح ہے، کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے نواسے کو دعائے قنوت سکھلائی۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اس دعا کی تعلیم صرف ایک مرتبہ نہیں، بلکہ متعدد دفعہ دی۔ بعض روایات میں ہے: ’’وَکَانَ یُعَلِّمْنَا ھٰذَا الدُّعَائَ۔‘‘[1] [’’اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعا ہمیں سکھلایا کرتے تھے۔‘‘]
[1] ملاحظہ ہو: المسند، جزء من رقم الحدیث ۱۷۲۷، ۳/۲۵۳؛ والإحسان في تقریب صحیح ابن حبان ۳/۲۲۵۔ شیخ ارناؤوط اور ان کے رفقاء نے المسند کی [سند] کو اور شیخ ارناؤوط نے صحیح ابن حبان کی [سند کو صحیح] قرار دیا ہے۔ (ملاحظہ ہو: ھامش المسند ۳/۲۵۲؛ وھامش الإحسان ۳/۲۲۵)۔