کتاب: دعوت دین کِسے دیں؟ - صفحہ 144
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یَا بَنِيْ کَعْبِ بْنِ لُؤْيٍ! أَنْقِذُوْا أَنْفُسَکُمْ مِنَ النَّارِ۔ یَا بَنِيْ مُرَّۃَ بْنِ کَعْبٍ ! أَنْقَذِوُاْ أَنْفُسَکُمْ مِنَ النَّارِ۔ یَا بَنِيْ عَبْدِ شَمْسِ! أَنْقِذُوْا أَنْفُسَکُمْ مِنَ النَّارِ۔ یَا بَنِيْ عَبْدِ مَنَافٍ! أَنْقِذُوْا أَنْفُسَکُمْ مِنَ النَّارِ۔ یَا بَنِيْ ھَاشِمٍ! أَنْقِذُوْا أَنْفُسَکُمْ مِنَ النَّارِ۔ یَا بَنِي عَبْدِ الْمُطَّلِبْ! أَنْقِذُوْا أَنْفُسَکُمْ مِنَ النَّارِ۔ یَا فَاطِمَۃ!ُ أَنْقِذِيْ نَفْسَکِ مِنَ النَّارِ، فَإِنِّيْ لَا أَمْلِکُ لَکُمْ مِنَ اللّٰہِ شَیْئًا، غَیْرَ أَنَّ لَکُمْ رَحِمًا سَأَبُلُّھَا بِبِلَالِہَا۔‘‘[1] [’’اے بنی کعب بن لؤی! اپنی جانوں کو (دوزخ کی) آگ سے بچاؤ۔ اے بنی مرۃ بن کعب! اپنی جانوں کو (دوزخ کی) آگ سے بچاؤ۔ اے بنی عبد شمس! اپنی جانوں کو (دوزخ کی) آگ سے بچاؤ۔ اے بنی عبد مناف! اپنی جانوں کو (دوزخ کی) آگ سے بچاؤ۔ اے بنی ہاشم! اپنی جانوں کو (دوزخ کی) آگ سے بچاؤ۔ اے بنی عبد المطلب! اپنی جانوں کو (دوزخ کی) آگ سے بچاؤ۔ اے فاطمہ رضی اللہ عنہا ! اپنی جان کو (دوزخ کی) آگ سے بچاؤ۔ کیونکہ بے شک میں اللہ تعالیٰ کے مقابلے میں تمہارے لیے کچھ بھی کرنے کی قدرت نہیں رکھتا، ہاں تمہارے ساتھ قرابت ہے اور میں صلہ رحمی کرتا رہوں گا۔‘‘]
[1] صحیح مسلم، کتاب الإیمان، جزء من رقم الحدیث ۳۴۸۔ (۲۰۴)، ۱/۱۹۲۔