کتاب: دعوت دین کِسے دیں؟ - صفحہ 109
مبحث دوئم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا تمام اقسام کے لوگوں کو دعوتِ دین دینا تمہید: دعوتِ اسلامیہ کے مخاطبین کے عموم اور شمولیت کے دلائل میں سے یہ حقیقت بھی ہے، کہ ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے تمام اقسام کے لوگوں کو دعوتِ دین دی۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے مشرکوں، یہود و نصاریٰ، منافقوں، مجوسیوں، اپنے اعزہ و اقارب، عورتوں، بچوں، بیماروں، مصیبت زدگان، تاجروں، بوریا نشینوں، بدؤوں، غرضیکہ ہر قسم کے لوگوں کو اسلام قبول کرنے اور اس کے مطابق اپنی زندگی بسر کرنے کی دعوت دی۔ امام ابن قیم تحریر کرتے ہیں: ’’وَلَمَّا نَزَلَ عَلَیْہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم (فَاصْدَعْ بِمَا تُؤْمَرُ) فَصَدَعَ بِأَمْرِ اللّٰہِ تَعَالٰی لَا تَأْخُذُہُ فِیْہِ لَوْمَۃُ لَائِمٍ، فَدَعَا إِلَی اللّٰہِ الصَّغِیْرَ وَالْکَبِیْرَ، وَالحُرَّ وَالْعَبْدَ، وَالذَّکَرَ وَالْأُنْثَی، وَالْأَحْمَرَ وَالْأَسْوَدَ، واَلْجِنَّ وَالْإِنْسَ۔‘‘[1] ’’اور جب آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم پر [یہ آیت کریمہ] نازل ہوئی [ترجمہ: پس اس کا صاف اعلان کر دیجیئے، جس کا آپ کو حکم دیا جاتا ہے۔ ] تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ تعالیٰ کے حکم کے ساتھ کسی ملامت کرنے والے کے خوف کے بغیر اپنی آواز کو بلند فرمایا۔ چھوٹے، بڑے، آزاد، غلام، مرد،
[1] زاد المعاد ۳/۱۲؛ نیز ملاحظہ ہو: الفصول في سیرۃ الرسول صلی اللّٰه علیہ وسلم للحافظ ابن کثیر ص ۹۷؛ والدرر الغالیۃ في آداب الدعوۃ والداعیۃ ص ۱۰۔