کتاب: چند بدعات اور ان کا تعارف - صفحہ 9
امت کے لوگ ہیں، ان کو آنے دو، فرشتے کہیں گے: اے اﷲ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ نہیں جانتے کہ یہ لوگ آپ کے بعد بدعتوں میں مبتلا ہو گئے تھے۔ یہ سن کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم فرمائیں گے: ’’دوری ہو۔پھٹکارہو ان لوگوں پر جو میرے بعددین کو بدلنے لگ گئے۔‘‘[1] وہ کیسا بُراوقت ہوگا جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم خود دھتکار دیں گے۔ کیا بربادی کا اس سے بھی زیادہ برا کوئی منظر ہو سکتا ہے؟لہٰذا بدعات سے بچنا سخت ضروری ہے اور کسی چیز سے بچنے کیلئے اس سے واقفیت بھی ضروری ہے۔ اسی ضرورت کے تحت یہ کتاب شائع کی جا رہی ہے۔ یہ کتاب علّامہ سعید بن عزیز یوسف زئی رحمۃ اللہ علیہ کی ایک پر خلوص تالیف ہے۔ موصوف کی ابتدائی زندگی بدعات بھرے ماحول میں گزری تھی۔ جس کی وجہ سے رائج الوقت بدعات پر آپ کی نظربڑی گہری تھی۔ آپ کے مشاہدات ہی اس کتاب کا ماخذ ہیں ۔ اس طرح بہت سی نئی بدعات کے متعلق بھی کافی معلومات جمع ہو گئی ہیں ۔ جس سے ان کی تردید آسان ہو جاتی ہے۔ علّامہ موصوف کے اہل بدعات کے بارے میں اسی تبحّرِ علمی اور جہادِ لسانی و قلمی کا نتیجہ یہ نکلا کہ انہیں بعض شرپسندوں نے گولیوں کی بوچھاڑ کرکے شہید کردیا تھا۔رَحِمَہٗ اللّٰہ رَحْمَۃً وَاسِعَۃً وَغَفَرَلَنَا وَلَہٗ۔ ہم نے اس یاد گار کتاب کی مناسب تہذیب و تنقیح کردی ہے۔ پاکستان کے بعد اسے مجلس اہل سنت والجماعت بنگلور نے ۲۰۰۱ میں دو ہزار کی تعداد میں چھپوایا تھا جبکہ اب اسکے تمام نسخے ختم ہو چکے ہیں اور توحید پبلیکیشنز بنگلور نے اسے معیاری انداز سے چھاپ کر آپ تک پہنچانے کا عزم کیا ہے جس پر جناب محمدرحمت اﷲخان (ایڈووکیٹ) جناب شاہد ستار اور توحید پبلیکیشنز سے تعلق رکھنے والے دیگر احباب ہم سب کے شکریہ کے بجا طور پر
[1] حیح بخاری،کتاب الرقاق وکتاب الفتن۔صحیح مسلم،کتاب الطھارۃ وکتاب الفضائل وکتاب الزھد۔ابن ماجہ،کتاب الزھد،مؤطا امام مالک،کتاب الطھارۃ۔مسنداحمد ۲/۳۰۰،۴۰۸۔۳/۲۸۔۵/۲۲۳،۲۲۹