کتاب: عظمت قرآن : بزبان قرآن - صفحہ 97
مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَنْ قَرَأَ بِالْآیَتَیْنِ مِنْ آخِرِ سُوْرَۃِِ الْبَقَرَۃِ فِي لَیْلَۃٍ کَفَتَاہُ)) (صحیح البخاري:۵۰۰۹،مختصر صحیح مسلم:۲۰۹۷) ’’جس نے رات کے وقت(سونے سے پہلے)سورت بقرہ کی آخری دو آیات پڑھ لیں وہ اس کے لیے کافی ہیں۔‘‘ بعض احادیث سے پتا چلتا ہے کہ سورت بقرہ کی آخری دو آیات جادو کا اثر ختم کرنے کی زبردست تاثیر رکھتی ہیں،اور جس گھر میں مسلسل تین رات سورت بقرہ کی آخری دو آیات پڑھی جائیں،شیطان اس گھر کے قریب بھی نہیں پھٹک سکتا۔چنانچہ سنن ترمذی و نسائی اور مستدرک حاکم میں حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اِنَّ اللّٰہَ کَتَبَ کِتَاباً قَبْلَ أنْ یَّخْلُقَ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضَ بِأَلْفَيْ عَامٍ أَنْزَلَ مِنْہُ آیَتَیْنِ خَتَمَ بِہِمَا سُوْرَۃُ الْبَقَرَۃِ،وَلَا یُقْرَآنِ فِيْ دَارٍ ثَلَاثَ لَیالٍ فَیَقْرَبُہَا شَیْطَانٌ)) (سنن الترمذي:۳/ ۲۳۱۱،صحیح الجامع:۱۷۹۹) ’’اللہ تعالیٰ نے زمین و آسمان کی تخلیق سے دو ہزار سال پہلے ایک کتاب لکھی اور اس میں سے دو آیات اتاریں جن پر سورت بقرہ ختم ہوتی ہے،اگر یہ آیات مسلسل تین رات تک پڑھی جائیں تو شیطان اس گھر کے قریب بھی نہیں پھٹکے گا۔‘‘ جبکہ ایک حدیث میں ہے کہ سورت بقرہ کی آخری دو آیات پڑھ کر اللہ تعالیٰ سے جو حاجت طلب کی جائے وہ پوری ہوتی ہے۔چنانچہ صحیح مسلم میں حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ ایک روز جنابِ جبرائیل علیہ السلام نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم