کتاب: عظمت قرآن : بزبان قرآن - صفحہ 89
اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:’’اگر تو{بِسْمِ اللّٰہِ} کہتا تو فرشتے تجھے اوپر اٹھا لیتے حتیٰ کہ لوگ بھی دیکھتے۔‘‘(صحیح سنن النسائی:۲/ ۲۹۵۱) }اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ} کی عظمت و فضیلت: پورا قرآن تو عظمتوں کا پہاڑ ہے اور اس کی پوری پوری سورت ایک خاص مقام و مرتبہ رکھتی ہے،جہاں تک اس کی آیات کا تعلق ہے تو ان میں سے{بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ} کے علاوہ بھی بعض انتہائی باعظمت و بابرکت آیات ہیں۔ b مصیبت اور پریشانی کے وقت{اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ} کہنے والے پر اللہ تعالیٰ اپنا فضل اور رحمتیں نازل فرماتا ہے۔چنانچہ سورۃ البقرہ میں ارشادِ الٰہی ہے: {وَ بَشِّرِ الصّٰبِرِیْنَ . الَّذِیْنَ اِذَآ اَصَابَتْھُمْ مُّصِیْبَۃٌ قَالُوْآ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّآ اِلَیْہِ رٰجِعُوْنَ . اُولٰٓئِکَ عَلَیْھِمْ صَلَوٰتٌ مِّنْ رَّبِّھِمْ وَ رَحْمَۃٌ وَ اُولٰٓئِکَ ھُمُ الْمُھْتَدُوْنَ}[البقرۃ:۱۵۵ تا ۱۵۷] ’’صبر کرنے والوں کو(اللہ تعالیٰ کی خوشنودی کی)بشارت سنا دو۔ان لوگوں پر جب کوئی مصیبت واقع ہوتی ہے تو کہتے ہیں:{اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ} کہ’’ہم اللہ ہی کا مال ہیں اور اُسی کی طرف لوٹ کر جانے والے ہیں۔‘‘ یہی لوگ ہیں جن پر اُن کے رب کی مہربانی اور رحمت ہے اور یہی سیدھے راستے پر ہیں۔‘‘ بعض لوگوں نے اس آیت کے ان کلمات کے ساتھ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بتائی ہوئی دعا کی تو اللہ نے انھیں نعم البدل عطا فرمایا۔چنانچہ صحیح مسلم میں حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ’’جب کسی مسلمان کو مصیبت پہنچے اور وہ یہ کلمات کہے: