کتاب: عظمت قرآن : بزبان قرآن - صفحہ 88
رَزَقْتَنَا))’’اللہ کے نام سے،اے اللہ! ہمیں شیطان سے دور رکھ اور اس اولاد سے بھی شیطان کو دور رکھ جو تو ہمیں عطا فرما ئے۔‘‘ پس اگر اس ہمبستری کے دوران اس کی قسمت میں اولاد لکھی ہے تو شیطان اسے کبھی ضرر نہیں پہنچا سکے گا۔‘‘(صحیح مسلم:۸۲۸) {بِسْمِ اللّٰہِ} پڑھنے سے شیطان ذلیل اور رسوا ہوتا ہے،جیسا کہ سنن ابو داود میں ایک صحابی سے روایت ہے کہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے سواری پر بیٹھا ہوا تھا،اچانک گدھے نے ٹھوکر کھائی،میں نے کہا:’’ہلاک ہوجاؤ‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ایسا نہ کہو کہ شیطان ہلاک ہو،اس سے شیطان کی تعظیم ہوگی اور وہ اکڑ کر گھر کے برابر(یعنی خوشی سے پھول کر کپا)ہوجائے گا اور وہ سمجھے گا کہ میرے پاس اسے گرانے کی طاقت ہے۔اگر{بِسْمِ اللّٰہِ} پڑھو گے تو اس سے شیطان حقیر اور ذلیل ہوگا حتی کہ مکھی کے برابر ہوجائے گا۔‘‘ ناگہانی آفت آنے پر{بِسْمِ اللّٰہِ} پڑھی جائے تو اللہ تعالیٰ سکینت نازل فرماتا اور عزت افزائی کرتا ہے،جیسا کہ سنن نسائی میں حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے کہ ہیں غزوۂ اُحد کے روز نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بارہ انصاریوں کے ساتھ الگ تھلگ رہ گئے۔ان میں طلحہ بن عبید اللہ رضی اللہ عنہ بھی شامل تھے۔مشرکوں نے ان کا گھیراؤ کرلیا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی طرف پلٹتے ہوئے فرمایا:’’ان لوگوں سے کون نمٹے گا؟‘‘ حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ نے عرض کیا:’’میں !‘‘ چنانچہ حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ نے تنہا گیارہ آدمیوں کے برابر قتال کیا حتیٰ کہ ان کے ہاتھ پر(مشرک کی تلوار کی)ایسی ضرب لگی جس سے طلحہ رضی اللہ عنہ کے ہاتھ کی انگلیاں کٹ گئیں اور ان کے منہ سے’’سی‘‘ کی آواز نکلی۔رسول