کتاب: عظمت قرآن : بزبان قرآن - صفحہ 79
موجود ہے۔(دیکھیں:بخاری مع الفتح:۱۰/ ۲۴۳) تاہم اس کا علاج معجم طبرانی کبیر میں آیا ہے۔چنانچہ حضرت زید بن ارقم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے: ’’ایک یہودی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آتا جاتا تھا جس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بہت اعتماد تھا۔اس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے(دھاگوں میں)گرہیں لگائیں(یعنی جادو کیا)اور اسے ایک انصاری کے کنوئیں میں ڈال دیا۔اس جادو کے اثر سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو تکلیف رہنے لگی۔(حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی روایت میں چھ ماہ کی مدت کا ذکر ہے)آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس عیادت کے لیے دو فرشتے(آدمی کی شکل میں)حاضر ہوئے۔ان میں سے ایک آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سر کے پاس بیٹھ گیا اور دوسرا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاؤں کے پاس۔ایک فرشتے نے دوسرے سے پوچھا:’’کیا تمھیں معلوم ہے کہ آپ کو کیا تکلیف ہے؟‘‘ دوسرے نے جواب دیا:’’فلاں شخص جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آتا جاتا تھا،اس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر گرہیں باندھ کر جادو کیا ہے اور فلاں انصاری کے کنوئیں میں وہ(اشیاء)ڈالی ہیں۔اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کسی آدمی کو بھیجیں جو گرہ شدہ دھاگے وہاں سے نکالے تو(جادو کے اثر سے)وہ اس کنوئیں کا پانی زرد پائے گا۔‘‘(اس کے بعد)حضرت جبرائیل علیہ السلام آئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو معوذتین پڑھنے کی ہدایت کی اور بتایا کہ یہودیوں میں سے ایک آدمی نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر جادو کیا ہے جو فلاں کنوئیں میں ہے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی بھیجا۔ایک روایت میں ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کو بھیجا،حضرت علی رضی اللہ عنہ نے دیکھا کہ کنوئیں کا پانی زرد ہوچکا ہے،حضرت علی رضی اللہ عنہ گرہ شدہ دھاگے لے کر آئے۔حضرت جبرائیل علیہ السلام نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو گرہ کھولنے اور معوذتین کی آیات پڑھنے کی ہدایت کی۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم آیات پڑھتے جاتے اور گرہ