کتاب: عظمت قرآن : بزبان قرآن - صفحہ 77
نے عرض کیا:کیوں نہیں یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:’’{قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ} اور{قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ النَّاسِ} یہ دونوں سورتیں پناہ مانگنے والوں کے لیے ہیں۔‘‘ ایک حدیث سے پتا چلتا ہے کہ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے سونے سے پہلے اور جاگنے کے بعد معوذتین پڑھنے کی تلقین فرمائی۔چنانچہ سنن ابو داود اور مسند احمد میں حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اَلَا أُعَلِّمُکَ سُوْرَتَیْنِ مِنْ خَیْرِ سُوْرَتَیْنِ؟))قَرَأَ بِہِمَا النَّاسُ فَأَقْرَأَنِيْ:{قُلْ أَعُوْذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ} وَ{قُلْ أَعُوْذُ بِرَ بِّ النَّاسِ} فَأُقِیْمَتِ الصَّلَوٰۃُ فَتَقَدَّمَ فَقَرَأَ بِہِمَا ثُمَّ مَرَّ بِيْ فَقَالَ:((کَیْفَ رَأَیْتَ یَا عُقْبَۃَ بْنَ عَامِرٍ؟ اِقْرَأْ بِہِمَا کُلَّمَا نِمْتَ وَ قُمْتَ)) (سنن النسائي:۵۴۳۴) ’’کیا میں تجھے دو ایسی سورتیں نہ سکھاؤں جو ان سب سورتوں سے بہتر ہیں جنھیں لوگ پڑھتے ہیں ؟ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے{قُلْ أَعُوْذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ} اور{قُلْ أَعُوْذُ بِرَبِّ النَّاسِ} پڑھائی۔اتنے میں نماز کھڑی ہوگئی۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم آگے بڑھے اور نماز پڑھائی جس میں یہی دونوں سورتیں پڑھیں۔پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس سے گزرے تو فرمایا:اے عقبہ! ان سورتوں کی اہمیت سمجھ پائے ہو(یا نہیں)؟ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:جب بھی سونے لگو تو یہ دونوں سورتیں پڑھو اور جب جاگو تو بھی یہ دونوں سورتیں پڑھو۔ ایک حدیث میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہر نماز کے بعد معوذتین پڑھنے کا حکم دیا ہے۔چنانچہ سنن ابو داود،نسائی،بیہقی اور مسند احمد میں حضرت عقبہ