کتاب: عظمت قرآن : بزبان قرآن - صفحہ 75
رات کو سوتے وقت اس سورت اور معوذتین کی تلاوت کرکے اپنے ہاتھوں میں پھونک مارکر انھیں اپنے جسدِ اطہر پر پھیرتے۔یہ بیماریوں سے تحفظ اور شفا یابی کا باعث ہے۔چنانچہ ام المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے: ’’نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہر رات جب بستر پر سونے لگتے تو اپنی دونوں ہتھیلیوں کو اکٹھا کرکے ان میں{قُلْ ھُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ}،{قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ} اور{قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ النَّاسِ} پڑھ کرپھونک مارتے اور پھر اپنے جسمِ مبارک پر جہاں تک ہوسکتا دونوں ہاتھ پھیرتے۔پہلے سر مبارک پر ہاتھ پھیرتے،پھر چہرۂ مبارک اور سامنے کے بدن پر پھیرتے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہ عمل تین مرتبہ کرتے۔‘‘ (صحیح البخاري:۸/ ۶۷۹،سنن أبي داود:۵/ ۳۰۳،سنن الترمذي مع التحفۃ:۹/ ۳۴۷،السنن الکبریٰ للنسائي:۶/ ۱۹۷،سنن ابن ماجہ:۲/ ۱۲۷۵)۔ 25۔سورۃ الفلق کی عظمت و فضیلت: سورۃ الفلق بھی بہت عظیم الشان سورت ہے۔اس سورت کی عظمت اُس حدیث ہی سے نمایاں ہو آجاتی ہے جس میں اسے اللہ تعالیٰ کی پسندیدہ ترین سورت قرار دیا گیا ہے۔چنانچہ سنن نسائی میں حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم(اونٹنی پر)سوار تھے۔میں نے اپنا ہاتھ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قدمِ مبارک پر رکھ دیا اور عرض کیا:مجھے سورت ہود اور سورت یوسف پڑھائیں۔پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ((لَنْ تَقْرَأَ شَیْئاً أَبْلَغَ عِنْدَ اللّٰہِ عَزَّ وَ جَلَّ مِنْ{قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ}))(سنن النسائي:۳/ ۵۰۲۷،صحیح الجامع:۵۲۱۷)