کتاب: عظمت قرآن : بزبان قرآن - صفحہ 71
((أَیَعْجِزُ أَحَدُکُمْ أَنْ یَقْرَأَ فِي لَیْلَۃٍ ثُلُثَ الْقُرْآنِ؟)) ’’کیا تمھارے لیے ممکن نہیں کہ روزانہ رات کے وقت ایک تہائی قرآن پڑھ لیا کرو؟‘‘ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا:ایک تہائی قرآن ہم کیسے پڑھ سکتے ہیں ؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ((قُلْ ہُوَ اللّٰہُ أَحَدٌ} تَعْدِلُ ثُلُثَ الْقُرْآنِ)) (صحیح البخاري:۸/ ۶۷۶،صحیح مسلم،کتاب صلاۃ المسافرین،أبواب فضائل القرآن:۱۳۴۴) ’’سورۃ الاخلاص تہائی قرآن کے برابر ہے۔‘‘ جبکہ صحیح بخاری،سنن ابو داود اور نسائی کی ایک حدیث میں ہے: ((وَالَّذِيْ نَفْسِيْ بِیَدِہٖ اِنَّہَا لَتَعْدِلُ ثُلُثَ الْقُرْآنِ)) (صحیح البخاري:۸/ ۶۷۶،سنن أبي داود:۲-۱۵۲) ’’اللہ کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے یہ(سورۃ الاخلاص)ایک تہائی قرآن کے برابر ہے۔‘‘ بات یہیں پر ختم نہیں ہوجاتی بلکہ ایک حدیث کے مطابق سورت اخلاص سے محبت اور اس کی کثرتِ تلاوت جنت میں جانے کا باعث ہے۔چنانچہ سنن ترمذی،نسائی اور موطأ مالک میں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کو{قُلْ ھُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ} پڑھتے ہوئے سنا،تو فرمایا: ((وَجَبَتْ))’’اس کے لیے واجب ہوگئی۔‘‘ میں نے عرض کیا:کیا واجب ہوگئی؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ((اَلْجَنَّۃُ))’’جنت۔‘‘