کتاب: عظمت قرآن : بزبان قرآن - صفحہ 68
کوئی چیز بتائیے جو میں سوتے وقت پڑھوں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اِقْرَأْ{قُلْ یَا أَیُّہَا الْکَافِرُوْنَ}[عِنْدَ مَنَامِکَ]فَاِنَّہَا بَرَائَ ۃٌ مِّنَ الشِّرْکِ)) (سنن الترمذي،أبواب الدعوات:۳/ ۲۷۰۹،صحیح الجامع:۱۱۶۱) ’’سوتے وقت{قُلْ ٰٓیاََیُّھَا الْکٰفِرُوْنَ} پڑھو کیونکہ یہ شرک سے بری کرنے والی سورۃ ہے۔‘‘ اسی پر بس نہیں بلکہ سورۃ الکافرون اور معوذتین پڑھ کر دم کرنا زہریلے جانور کے کاٹے کا بہترین علاج ہے۔چنانچہ معجم طبرانی کبیر اور شعب الایمان بیہقی میں حضرت علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ دورانِ نماز نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو بچھونے کاٹ لیا،جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز سے فارغ ہوئے تو فرمایا: ((لَعَنَ اللّٰہُ الْعَقْرَبَ لَا تَدَعُ مُصَلِّیاً وَ لَا غَیْرَہٗ)) (سلسلۃ الأحادیث الصحیحۃ:۵۴۸،صحیح الجامع:۵۰۹۹) ’’اللہ تعالیٰ لعنت کرے بچھو پر! یہ نمازی کو چھوڑتا ہے نہ غیر نمازی کو۔‘‘ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پانی اور نمک منگوایا اور(دونوں کو ملا کر کاٹنے کی جگہ پر)مَلا اور اس کے ساتھ سورۃ الکافرون اور معوذتین پڑھ کر دم کیا۔‘‘ مصنف ابن ابی شیبہ میں سورۃ الکافرون کی بجائے سورۃ الاخلاص اور معوذتین کا ذکر آیا ہے۔ممکن ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی یہ سورت اور کبھی وہ سورت پڑھی ہو۔واللہ اعلم اور یہ وضاحت بھی ملتی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت تک دم کرتے رہے جب تک آرام نہیں آگیا۔شعب الایمان بیہقی کی ایک حدیث میں:((لَا تَدَعُ نَبِیّاً وَ لَا غَیْرَہٗ))کے الفاظ ہیں کہ’’یہ نبی کو چھوڑتا ہے نہ غیر نبی کو۔‘‘ (صحیح الجامع:۵۰۹۸،۵۰۹۹)