کتاب: عظمت قرآن : بزبان قرآن - صفحہ 58
5۔سورت بنی اسرائیل کی عظمت و فضیلت: سورت بنی اسرائیل کا نام’’سورۃ الاسراء‘‘ بھی ہے۔اس کی عظمت کا اندازہ اس بات سے ہو جاتا ہے کہ سنن ترمذی اور مسند احمد کی ایک حدیث میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: ((کَانَ یَقْرَأُ کُلَّ لَیْلَۃٍ بَنِيْ اِسْرَائِیْلَ وَ الزُّمُرَ)) (سنن الترمذي،فضائل القرآن،مسند أحمد:۶/ ۱۸۹) ’’نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہر رات سورت بنی اسرائیل اور سورۃ الزمر کی تلاوت فرمایا کرتے تھے۔‘‘ 6۔سورت کہف کی عظمت و فضیلت: سورت کہف کی عظمت و فضیلت کے لیے یہی کافی ہے کہ اس کی پہلی دس آیات حفظ کرنے والا شخص فتنہ دجال سے محفوظ رہے گا،جیسا کہ صحیح مسلم،سنن ابو داود و نسائی اور مسند احمد میں حضرت ابو درداء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَنْ حَفِظَ عَشْرَ آیَاتٍ مِنْ أَوَّلِ سـُورَۃِ الْکَہْفِ،عُصِمَ مِنْ فِتْنَۃِ الدَّجَّالِ))(صحیح مسلم،کتاب صلوٰۃ المسافرین:۳/ ۲۳۳۲) ’’جس نے سورت کہف کی پہلی دس آیات یاد کرلیں وہ فتنہ دجال سے بچالیا گیا۔‘‘ اسی طرح سورت کہف کی آخری دس آیات تلاوت کرنے والا نہ صرف فتنہ دجال سے محفوظ رہے گا بلکہ یہ اس کے لیے نور ہوجائے گی۔چنانچہ معجم طبرانی اور شعب الایمان بیہقی میں حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ