کتاب: عظمت قرآن : بزبان قرآن - صفحہ 41
3۔چار نعمتیں: قرآنِ مجید سیکھنے والے کو اللہ تعالیٰ چار نعمتوں سے نوازتے ہیں،جیسا کہ صحیح مسلم،سنن ابو داود و ترمذی اور مسند احمد میں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَا اجْتَمَعَ قَوْمٌ فِيْ بَیْتٍ مِنْ بُیُوْتِ اللّٰہِ یَتْلُوْنَ کِتَابَ اللّٰہِ وَیَتَدَارَسُوْنَہٗ بَیْنَہُمْ اِلَّا نَزَلَتْ عَلَیْہِمُ السَّکِیْنَۃُ،وَ غَشِیَتْہُمُ الرَّحْمَۃُ،وَحَفَّتْہُمُ الْمَلٓائِکَۃُ،وَذَکَرَہُمُ اللّٰہُ فِیْمَنْ عِنْدَہٗ،وَمَنْ بَطَّأَ بِہٖ عَمَلُہٗ لَمْ یُسْرِعْ بِہٖ نَسَبُہٗ)) (صحیح مسلم:۶۸۵۳،صحیح سنن أبو داود:۱۳۸۰،صحیح الجامع:۵۵۰۹) ’’جب کچھ لوگ اللہ کے گھر(مسجد)میں جمع ہوکر قرآنِ مجید کی تلاوت کرتے ہیں اور آپس میں ایک دوسرے سے پڑھتے پڑھاتے ہیں تو:1 ان پر سکینت نازل ہوتی ہے۔2 اللہ کی رحمت انھیں ڈھانپ لیتی ہے۔3 فرشتے انھیں احتراماً گھیر ے میں لے لیتے ہیں:4اور اللہ تعالیٰ ان کا ذکر ان کے پاس کرتے ہیں جو اس کے پاس ہیں(یعنی فرشتے)اور(یاد رکھو!)جس شخص کو اس کے عمل نے پیچھے رکھا اس کا نسب اس کو آگے نہیں کرسکے گا۔‘‘ یہ حدیث قاریٔ قرآن کے عظیم مقام و مرتبہ کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ 4۔فرشتوں کی محبت: قرآنِ مجید کا علم حاصل کرنے والوں سے فرشتے محبت کرتے ہیں،جیسا کہ مسند احمد اور معجم طبرانی کبیر میں حضرت صفوان بن عسال مرادی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد میں