کتاب: عظمت قرآن : بزبان قرآن - صفحہ 36
2۔ہر حرف پر دس نیکیاں: قرآن مجید کی تلاوت کرنے والے کو ایک ایک حرف پڑھنے پر دس دس نیکیاں ملتی ہیں۔ سنن ترمذی اور مستدرک حاکم میں حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَنْ قَرَأَ حَرْفاً مِنْ کِتَابِ اللّٰہِ فَلَہٗ بِہٖ حَسَنَۃٌ،وَ الْحَسَنَۃُ بِعَشْرِ أَمْثَالِہَا،لَا أَقُوْلُ:اَلٓمٓ حَرْفٌ،وَلٰکِنْ اَلِفٌ حَرْفٌ،وَلَامٌ حَرْفٌ،وَمِیْمٌ حَرْفٌ)) (صحیح سنن الترمذی،أبواب فضائل القرآن:۳/ ۲۳۲۷،صحیح الجامع:۶۴۶۹) ’’جس نے اللہ تعالیٰ کی کتاب سے ایک حرف پڑھا تو اس کے لیے ایک نیکی ہے اور ایک نیکی کا بدلہ دس گنا ہے۔میں یہ نہیں کہتا کہ{الٓمٓ} سے مراد ایک حرف ہے،بلکہ الف ایک حرف،لام ایک حرف اور میم ایک حرف ہے۔‘‘ 3۔قابلِ رشک: قرآنِ مجید پر عمل کرنے والا مومن قابلِ رشک ہے۔چنانچہ صحیح بخاری ومسلم،سنن ترمذی و ابن ماجہ اور مسند احمد میں حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے: ((لَا حَسَدَ اِلَّا عَلـٰی اثْنَیْنِ:رَجُلٌ اَتَاہُ اللّٰہُ الْکِتَابَ،وَقَامَ بِہٖ آنَائَ اللَّیْلِ،وَرَجُلٌ أَعْطَاہُ اللّٰہُ مَالاً،یَتَصَدَّقُ بِہٖ آنَائَ اللَّیْلِ وَآنَائَ النَّہَارِ)) (صحیح البخاری،کتاب فضائل القرآن:۵۰۲۰،مختصر صحیح مسلم:۲۱۰۸) ’’دو آدمیوں پر رشک کرنا جائز ہے:1وہ جس کو اللہ تعالیٰ نے