کتاب: عظمت قرآن : بزبان قرآن - صفحہ 122
حیرت زدہ اور مدہوش کردیا۔روح اور مادہ کی یکساں اہمیت،عقل کی کار فرمائی،پیغمبرِ اسلام کی بھرپور روحانی،معاشرتی اور سیاسی زندگی اور اسلام کا بین الاقوامی مزاج دیکھ کر اسلام کے لیے میرا استغراق مزید بڑھ گیا۔۱۹۲۶ء میں ایک شب میں اپنی اہلیہ کے ہمراہ زمین دوز ٹرین میں سفر کر رہا تھا،میرے سامنے کی سیٹ پر ایک جوڑا بیٹھا تھا،لباس اور ہیرے کی انگوٹھیوں سے متمول نظر آرہا تھا،لیکن چہرے اطمینان اور مسرت سے خالی تھے۔وہ بہت غمزدہ اور حرمان نصیب دکھائی دیتے تھے۔میں نے ڈبے میں نظرگھما کر دیکھا،ہر شخص بظاہر خوش حال لیکن ہر ایک کے چہرے پر ایک مخفی الم کی جھلک موجود تھی۔میں نے اس احساس کا ذکر اپنی بیوی سے کیا تو اس نے بھی یہ کہہ کر میری تائید کی کہ’’واقعی یوں لگتا ہے کہ یہ لوگ جہنم کی زندگی گزار رہے ہیں۔‘‘ گھر واپس آیا تو میز پر قرآنِ مجید کا نسخہ رکھا تھا۔میری نگاہ اچانک اس کے کھلے ہوئے صفحہ پر پڑگئی جس پر یہ آیات لکھی تھیں: } اَلْھٰکُمُ التَّکَاثُرُ . حَتّٰی زُرْتُمُ الْمَقَابِرَ . کَلَّا سَوْفَ تَعْلَمُوْنَ . ثُمَّ کَلَّا سَوْفَ تَعْلَمُوْنَ . کَلَّا لَوْ تَعْلَمُوْنَ عِلْمَ الْیَقِیْنِ . لَتَرَوُنَّ الْجَحِیْمَ . ثُمَّ لَتَرَوُنَّھَا عَیْنَ الْیَقِیْنِ . ثُمَّ لَتُسْئَلُنَّ یَوْمَئِذٍ عَنِ النَّعِیْمِ}[التکاثر:۱ تا ۸] ’’(لوگو!)تم کو(مال کی)بہت سی طلب نے غافل کر دیا۔یہاں تک کہ تم نے قبریں جا دیکھیں۔دیکھو! تمھیں عنقریب معلوم ہو جائے گا۔پھر دیکھو! تمھیں عنقریب معلوم ہو جائے گا۔دیکھو! اگر تم جانتے علم الیقین(رکھتے تو غفلت نہ کرتے)۔تم ضرور دوزخ کو دیکھو گے۔پھر اس کو(ایسا)دیکھو گے(کہ)عین الیقین(آجائے گا)۔