کتاب: عظمت قرآن : بزبان قرآن - صفحہ 107
تک پہنچ جاتا ہے،بشرطیکہ کبیرہ گناہوں سے بچتا رہے۔‘‘ اذکارِ مسنونہ تو بکثرت ہیں لیکن{لَآ اِِلٰـہَ اِِلَّا اللّٰہُ} سب سے افضل ذکر ہے،جیسا کہ سنن ترمذی،نسائی،ابن ماجہ،صحیح ابن حبان اور مستدرک حاکم میں حضرت جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((أَفْضَلُ الذِّکْرِ:لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ،وَأَفْضَلُ الشُّکْرِ:اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ)) (السلسلۃ الصحیحۃ:۱۴۹۷،صحیح الجامع:۱۱۰۴) ’’بہترین ذکر’’لَآ اِِلٰـہَ اِِلَّا اللّٰہُ‘‘ ہے اور بہترین شکر’’اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ‘‘ ہے۔‘‘ حصولِ جنت ہر مسلمان کا ارمان ہے اور ایک مرتبہ’’لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہ‘‘ کہنے سے جنت میں ایک درخت لگتا ہے۔چنانچہ حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’معراج کی رات حضرت ابراہیم علیہ السلام سے میری ملاقات ہوئی تو انھوں نے کہا:اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم ! میری طرف سے اپنی امت کو سلام پہنچانا اور انھیں بتانا کہ جنت کی زمین بڑی زرخیز ہے اور اس کا پانی بڑا ثمر آور ہے،اس کی جگہ خالی ہے: ((وَأَنَّ غِرَاسَہَا سُبْحَانَ اللّٰہِ وَ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ وَلَآ اِلَـٰـہَ اِلَّا اللّٰہُ وَ اللّٰہُ أَکْبَرُ))(سنن الترمذي:۳/ ۲۷۵۵) ’’اور اس جنت میں درخت لگانا’’سُبْحَانَ اللّٰہِ‘‘،’’اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ‘‘‘’لَآ اِلَـٰہَ اِلَّا اللّٰہُ‘‘ اور’’اللّٰہُ أَکْبَرُ‘‘ کہنا ہے۔‘‘ ’’سُبْحَانَ اللّٰہِ‘‘ کی عظمت و فضیلت: تسبیح کا کلمہ’’سُبْحَانَ اللّٰہِ‘‘ قرآنِ کریم کے متعدد مقامات پر آیا ہے مثلاً: ۱۔سورۂ یوسف،آیت[۱۰۸] ۲۔سورۃ الانبیاء،آیت[۲۲]