کتاب: عظمت قرآن : بزبان قرآن - صفحہ 106
جبل رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَنْ کَانَ آخِرُ کَلَامِہٖ لَآ اِِلٰـہَ اِِلَّا اللّٰہُ دَخَلَ الْجَنَّۃَ)) (سنن أبي داود:۳۶۷۳،صحیح الجامع:۶۴۷۹) ’’مرنے کے وقت جس کی زبان پر آخری الفاظ{لَآ اِِلٰـہَ اِِلَّا اللّٰہُ} ہوں گے وہ جنت میں جائے گا۔‘‘ بعض احادیث میں آیا ہے کہ{لَآ اِِلٰـہَ اِِلَّا اللّٰہُ} کا اقرار قیامت کے روز شفاعتِ مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کا باعث ہوگا۔چنانچہ صحیح بخاری میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((أسْعَدُ النَّاسَ بِشَفَاعَتِيْ یَوْمَ الْقَیَاَمَۃِ مَنْ قَالَ{لَآ اِِلٰـہَ اِِلَّا اللّٰہُ} خَالِصاً مِنْ قَلْبِہٖ أَوْ نَفْسِہٖ))(صحیح البخاري:۹۹) ’’قیامت کے روز میری سفارش سے فیض یاب ہونے والے لوگ وہ ہیں جنھوں نے سچے دل سے یا(آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:)جی جان سے{لَآ اِِلٰـہَ اِِلَّا اللّٰہُ} کا اقرار کیا۔‘‘ قربِ الٰہی ہر مسلمان کی تمنا ہے۔ایک حدیثِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی رو سے{لَآ اِِلٰـہَ اِِلَّا اللّٰہُ} کا کثرت سے وظیفہ اللہ تعالیٰ کی قربت کا ذریعہ ہے۔چنانچہ سنن ترمذی میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَا قَالَ عَبْدٌ لَآ اِِلٰـہَ اِِلَّا اللّٰہُ قَطُّ مُخْلِصاً اِلَّا فُتِحَتْ لَہٗ أَبْوَابُ السَّمَآئِ حَتّٰی تُفْضِيَ اِلَیٰ الْعَرْشِ مَا اجْتَنَبَ الْکَبَائِرَ)) (سنن الترمذي:۲۸۳۹،صحیح الجامع:۵۶۴۸) ’’جب بندہ سچے دل سے{لَآ اِِلٰـہَ اِِلَّا اللّٰہُ} کہتا ہے تو اس کے لیے آسمان کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں،یہاں تک کہ وہ عرش