کتاب: عظمت قرآن : بزبان قرآن - صفحہ 104
{لَآ اِلٰہَ اِلَّآ اَنْتَ سُبْحٰنَکَ اِنِّیْ کُنْتُ مِنَ الظّٰلِمِیْنَ} پڑھ کر جو دعا کی جائے وہ قبول ہوتی ہے۔چنانچہ سنن ترمذی و نسائی،مسند احمد و مستدرک حاکم،الاحادیث المختارہ للضیاء المقدسی اور شعب الایمان بیہقی میں حضرت سعد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((دَعْوَۃُ ذِي النُّوْنِ اِذْ دَعَا رَبَّہٗ وَہُوَ فِيْ بَطْنِ الْحُوْتِ{لَآ اِلٰہَ اِلَّآ اَنْتَ سُبْحٰنَکَ اِنِّیْ کُنْتُ مِنَ الظّٰلِمِیْنَ}[سورۃ الأنبیاء:۸۷]فَاِنَّہٗ لَمْ یَدْعُ بِہَا رَجُلٌ مُسْلِمٌ فِي شَيئٍ قَطُّ اِلَّا اسْتَجَابَ اللّٰہُ لَہٗ))(صحیح سنن الترمذي:۲۷۸۵،صحیح الجامع:۳۳۸۳) ’’مچھلی والے(حضرت یونس علیہ السلام)کی دعا جو انھوں نے مچھلی کے پیٹ میں مانگی تھی:{لَآ اِلٰہَ اِلَّآ اَنْتَ سُبْحٰنَکَ اِنِّیْ کُنْتُ مِنَ الظّٰلِمِیْنَ} اس کے ساتھ جب بھی کوئی مسلمان دعا کرتا ہے تو اللہ اسے قبول فرماتا ہے۔‘‘ 12۔}ھُوَ الْاَوَّلُ وَالْاٰخِرُ} کی عظمت و فضیلت: بعض آثار میں سورۃ الحدید کی آیت(۳)کی عظمت و اہمیت بھی وارد ہوئی ہے،لہٰذا اگر شیطان دل میں کوئی وسوسہ پیدا کرے یا کسی شخص پر شیطان یا جن اثر انداز ہو تو سورۃ الحدید کی آیت(۳)تلاوت کرنی چاہیے۔چنانچہ سنن ابو داود میں حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں: ’’جب تو اپنے دل میں کھٹکا محسوس کرے تو یہ آیت تلاوت کر: {ھُوَ الْاَوَّلُ وَالْاٰخِرُ وَالظَّاھِرُ وَالْبَاطِنُ وَھُوَ بِکُلِّ شَیْئٍ عَلِیْمٌ}[الحدید:۳] (سنن أبي داود:۳/ ۴۲۶۲) ’’وہی اول ہے،وہی آخر ہے،وہی ظاہر اور وہی باطن ہے اور وہی ہر چیز کا علم رکھنے والا ہے۔‘‘