کتاب: البیان شمارہ 14-15 - صفحہ 35
دونوں ایسی جگہ پر مدفون ہیں جس کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ یہ جنت کے باغیچوں میں سے ایک باغیچہ ہے ۔ یہ حدیث شیعہ کی مشہور ومعروف کتاب ”الفروع الکافی“ میں بروایت امام جعفر صادق مروی ہے ۔ جبکہ فروع الکافی کا مصنف ان کا ثقہ الاسلام ابو جعفر محمدبن یعقوب بن اسحاق کلینی رازی ہے ۔لہٰذا شیعہ حضرات کو بھی ان کے ایما ن ، تقویٰ اور ولایت میں شک نہیں کرنا چاہیے کیوں کہ ان کاایمان اوراعلیٰ مرتبہ ایسی حدیث سے ثابت ہوتاہے جو سنی ہوں خواہ شیعہ ہوں دونوں کے نزدیک متفق علیہ ہے ۔ مسجدنبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں چالیس نمازیں  سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس نے میری مسجد میں مسلسل چالیس نمازیں پڑھیں اوراس سے ان کے درمیان کوئی نماز فوت بھی نہیں ہوئی تو اس کیلئے جہنم کی آگ، عذاب اورنفاق سے براءت لکھی جائی گی ۔ [1] قارئین! یہ ایک فضیلت اوربھلائی ہے ہر مسلمان کواسے حاصل کرنے کی کوشش کرنی چاہئے لیکن یہ عمل نہ تو فرض ہے اور نہ حج کے احکامات میں سے ہے۔بعض لوگ اس عمل کے رہ جانے پر حسرت کرتے ہیں یاحج میں شک کرتے ہیںتو یہ محض نادانی ہے،لہذا اگر کبھی وقت سفر قریب آجائےاورآدمی یہ چالیس نمازیں پوری نہ کرسکے تو اسے تنگ دلی کا شکار نہیں ہونا چاہیے کیونکہ اس سےحج اور زیارت میں کوئی فرق نہیں آتا، البتہ اگر بغیر تکلیف وپریشانی کے اس فضیلت کے حصول کا موقعہ میسر آجائے تواس بھلائی سے دریغ نہیں کرنی چاہیے۔ قبرمبارک کی طرف جانا تحیۃ المسجد اداکرنے کے بعد قبر نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف زیارت کیلئے جانا چاہیے اوراسی طرح سلام کرنا چاہیے جیسے قبرستان میں کہنے کاحکم ہے ۔اس بارے میں دو حدیثیں درج ذیل ہیں۔
[1] رواہ احمد:3/155 والطبرانی فی الاوسط ورجالہ ثقات کمافی مجمع الزوائد4/ 8