کتاب: البیان شمارہ 14-15 - صفحہ 183
حوالے سے دلچسپ معلومات پر مبنی ہوتا ۔ البتہ آخر میں شیخ صاحب کی تصانیف کے حوالے سے کچھ مزیدمعلومات پیش کئے دیتے ہیں، تصانیف کے حوالے سے مذکورہ بالا گفتگو تو شیخ ارشاد الحق اثری صاحب حفظہ اللہ سے ہوئی تھی ، وہ اشارتاً چند ایک کتب کے حوالے سے گفتگو کرگئے ورنہ شیخ اثری صاحب حفظہ اللہ کی کتب کی تعداد کم و بیش 50 تک پہنچ چکی ہے،اور جن پر ہم مطلع ہوسکے ہیں وہ درج ذیل ہیں۔ تحقیق و تخریج کے حوالے سے مسند ابی یعلی، مسند سراج، جزء رفع الیدین کی تخریج جلاء العینین پر کام، تبیین العجب فی فضائل شھر رجب للحافظ ابن حجر، العلل المتناھیۃ پر تحقیق کا کام کرچکے ہیں، اور العلل المتناھیۃ وہ کتاب ہے کہ اس کا ذکرکرتے ہوئے علامہ البانی رحمہ اللہ نے الضعیفۃ میں شیخ صاحب کے لئے الاستاذ کے الفاظ استعمال فرمائے۔ اوراردو زبان میں بھی مختلف موضوعات پر کتب لکھیں، مثلاً تفاسیر میں تفسیر سورۃ فاطر، تفسیر سورۃ ق وغیرہ منظر عام پر آچکی ہیں۔ اورتفسیر سورہ یس زیر طبع ہے اور تفسیر سورۃالصٰفٰت زیر قلم ہے۔ اسی طرح جب بھی کسی نےباطل فکر کی ترجمانی کی اس کی سرکوبی اور مسلک حق کے دفاع کے لئے شیخ حفظہ اللہ نے اپنے قلم کو حرکت دی ۔ فیصل آباد کے قریب ایک شخص جو بظاہر اہل حدیث تھالیکن شیعی افکار رکھتا تھا، ان کانام لئے بغیر صحابہ کے فضائل ،مقام اور مشاجرات سے متعلق تین کتب لکھیں۔ غامدی نے موسیقی کو جائز قرار دینے کی ناکام کوشش کی تو ایک کتاب بنام ’’ اسلام اور موسیقی شبہات اور مغالطات کا ازالہ ‘‘لکھی۔ اس کتاب کے جواب میں مزید اعتراضات ماہنامہ