کتاب: البیان شمارہ 13 - صفحہ 99
لڑکیاں دیتا ہے جسے چاہتا ہے لڑکے دیتا ہے جسے چاہتا ہے لڑکے اور لڑکیاں ملا جلا کر دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے بانجھ کر دیتا ہے۔ وہ سب کچھ جانتا اور ہر چیز پر قادر ہے‘‘۔ لڑکی کی پیدائش آج بھی اس ترقی یافتہ دور سے خود کو منسوب کرنے والوں کے لیے اسی طرح ہے جیسے جاہلیت کے ادوار میں ہمیں جھلکیاں نظر آتی ہیں۔ (الٹرا ساؤنڈ) جدید دور کی اس تحقیق کے نتیجے میں قبل ازوقت معلومات حاصل کر کے لڑکی کو ابارٹ(Abort) کرانا اللہ ربّ العالمین کی نافرمانی ، سخت گناہ کی طرف انسان کو راغب کر دیتا ہے۔ [قَدْ خَسِرَ الَّذِيْنَ قَتَلُوْٓا اَوْلَادَهُمْ سَفَهًۢا بِغَيْرِ عِلْمٍ ] [الانعام:140] ترجمہ:’’ یقینا خسارے میں پڑگئے وہ لوگ جنہوں نے اپنی اولاد کو جہالت و نادانی کی بناء پر قتل کیا‘‘۔ انسان اپنی نادانی اور مفلسی کے خوف سے اس گناہ کا مرتکب ہو جاتا ہے اور اللہ رب العالمین نے اس فعل کو قتل کے نام سے منسوب کیا جس کا ایک نیا نام ہمارے ہاں Abortion کے نام سے معروف ہے۔ اللہ رب العالمین نے انسان کو سخت تنبیہ کی کہ یہ نہ کرو ۔ [وَلَا تَقْتُلُوْٓا اَوْلَادَكُمْ خَشْـيَةَ اِمْلَاقٍ ۭ نَحْنُ نَرْزُقُهُمْ وَاِيَّاكُمْ ۭ اِنَّ قَتْلَهُمْ كَانَ خِطْاً كَبِيْرًا 31؀] ترجمہ: ’’اپنی اولاد کو افلاس کے اندیشے سے قتل نہ کرو ہم انہیں بھی رزق دیں گے اور تمہیں بھی۔ درحقیقت ان کا قتل ایک بڑی خطا ہے‘‘ [بنی اسرائیل:31] اولاد آزمائش اور امانت ہے پھراے انسان! یہ بھی یاد رکھ یہ اولاد آزمائش ہے اور یہ بچپن کا دور انتہائی زرخیز قدرے طویل اور بہت اہم ہے آپ نے ان کی کردار سازی کے لیے بلند پایہ مہاراتِ حیات اور صحیح نظریات کا بیج بونا ہے لیکن یہ اتنی آسانی سے ممکن نہ ہوگا۔ [وَاعْلَمُوْٓا اَ نَّمَآ اَمْوَالُكُمْ وَاَوْلَادُكُمْ فِتْنَةٌ ۙ ][الانفال:28] ترجمہ: ’’اور جان رکھو تمہارے مال اور تمہاری اولاد حقیقت میں سامان آزمائش ہیں‘‘ [اَلْمَالُ وَالْبَنُوْنَ زِيْنَةُ الْحَيٰوةِ الدُّنْيَا ۚ ] ترجمہ:’’ یہ مال اور یہ اولاد محض دنیاوی زندگی کی ایک ہنگامی آرائش ہیں‘‘ [الکھف:46]