کتاب: البیان شمارہ 13 - صفحہ 96
بچوں کی تربیت کے رہنما اصول بنت محمد رضوان[1] نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم اما بعد: نعم الا لہ علی العباد کثیرۃ واجلھن نجابۃ الاولاد ’’ نعمتیں معبود کی بندوں پر بے شمار ہیں پھولوں جیسے بچے ان میں سب سے بڑھ کر نعمت ہے‘‘ ابتدائیہ: اولاد والدین کے لیے ایک انمول تحفہ ہے جس کو حاصل ہوجائے ان کی زندگیاں ایک نیا رخ اختیار کر لیتی ہیں ان کی زندگیوں کا محور ان کی اولاد بن جاتی ہے۔ بعض اوقات اولاد کی خواہش میں انسان کے کئی ماہ و سال انتظار میں صعوبتیں جھیلتے ہوئے گزر جاتے ہیں اور جن کو یہ نعمت حاصل ہو تی ہے تو کبھی والدین کی طرف سے بے رغبتی لا پرواہی نظر آتی ہے اور کہیں بے جا لاڈو پیار ۔ دین اسلام انسانی فطرت کی عکاسی کرتا ہے اسی لیے ہم دیکھتے ہیں کہ اولاد کی خواہش نبیوں نے بھی کی۔ اولاد کی خواہش انبیاء علیھم السلام کی سنت ہے اولادکی خواہش رکھنا ایک فطری عمل ہے: قرآنمجید میںسیدنا زکریا علیہ السلام کی دعا مذکور ہے۔ [وَاِنِّىْ خِفْتُ الْمَوَالِيَ مِنْ وَّرَاۗءِيْ وَكَانَتِ امْرَاَتِيْ عَاقِرًا فَهَبْ لِيْ مِنْ لَّدُنْكَ وَلِيًّا Ĉ۝ۙ][سورہ مریم :5] ’’ ( اے اللہ ) مجھے اپنے مرنے کے بعد قرابت داروں کا ڈر ہے اور میری بیوی بانجھ ہے پس
[1] انچارج ’’علم النافع سینٹر‘‘مرکزالفرقان،کراچی