کتاب: البیان شمارہ 13 - صفحہ 94
یمن میں موجود حوثی باغی جنہوں نے اس وقت یمنی حکومت اورعوام کےخلاف علَم بغاوت بلند کررکھاہے کسی وقتوں میں یہ زیدی تھے لیکن مرورزمانہ کےساتھ ایران سے قربتوں کی وجہ سے ان باغیوں کے عقائدمیں رافضیت کےعقائد کارنگ جھلکنےلگا اوراس جماعت کابانی و سرغنہ حسین بن بدرالدین بن امیرالدین کی کئی سالہ(1997-2003ء) ایران یاترا اوروہاں کے حوزات علمیہ میں ’’ خمینیت‘‘ سے استفادہ کےبعد ’’حوثیت‘‘ پر ’’تشیع ‘‘ کاغلبہ زیادہ ہوگیا، اسی کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے اس کےبیٹے حسین بدرالدین نے اپنی مختلف کتب میں مختلف مقامات پراصحاب کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین پرسخت تنقیدکی ہے،چناچہ اپنے سلسلہ دروس قرآنی میں ایک مقام پہ شیخین (ابوبکر وعمررضی اللہ عنھما)کے متعلق کہتاہے کہ یہ دونوں گمراہ،نافرمان گنہگارتھے،والعیاذباللہ۔ کبھی کہتاکہ امت ابوبکرکی خلافت کے شرسے پریشان ہے،کبھی کہتاکہ ابوبکرکسی بھی طرح سے خلافت کے لائق نہ تھے،کبھی کہتاکہ اس امت میں فسادکی جڑ ابوبکر،عمر،عثمان ہیں اور ان میں کلیدی حیثیت عمرکی ہے،بغض وعداوت میں یہ خبیث اتناآگے بڑھ گیاکہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے متعلق اس نے چند ایسے الفاظ کہے جو ناقابلِ بیان ہیں۔ !!! نعوذباللہ من ذلک بعض مقامات پہ کتب ستہ کے مؤلفین پہ گھٹیاقسم کے الزامات لگاتےہوئے انہیں ہوس پرست، بادشاہوں کی خوشنودی چاہنےوالے درباری ملا قراردیا،ان کے نظریات وافکارکاجومرقع نظرآتاہے وہ یہ ہے کہ اپنے خبث ِعقائدکی وجہ سے یہ بدترہوگئےاورانہی وجوہا ت کی بناپر یہ دیگرفرقِ باطلہ سے بھی بدترہو گئےاورغالی رافضیوںکی ہمنوائی اختیار کرلی۔ اس بدطینت شخص کےاس کفریہ عقائدنے ان کے عزائم کوطشت ازبام کرکے یہ واضح کردیاکہ یہ حوثی باغی اب زیدی نہیں رہے بلکہ رافضیوں کے عقائد کے جراثیم ان میں سرایت کرگئےہیں،جس کی کچھ جھلکیاں سطوربالامیں گزریں،اللہ تعالیٰ، قرآن کریم،صحابہ اوردیگر شعائراللہ کی اہانت پرمبنی ان کے باطل عقائدسے متعلق درج ذیل کتب کامطالعہ کیاجائے توواضح ہوجاتاہےکہ یہ لوگ زیدی عقائدسےمنحرف ہوکررافضی بن گئےہیں: (1)الفرق بین السب وقول الحق لغرض التصحیح لبدرالدین الحوثی