کتاب: البیان شمارہ 13 - صفحہ 81
(2) حیوانیات : بائیولوجی کی ایک شاخ زولوجی ہے جس میں جانوروں کی زندگی اور نظام پر بات کی جاتی ہے، سائنس کی یہ شاخ بھی قرآن میں اس احسن انداز میں موجود ہےکہ قرآنی حیوانیات پر مشتمل مستقل کتب منظر عام پر آچکی ہیں۔ قرآن مجید حیوانات کی مختلف اقسام کو بھی بیان کرتا ہے اور ان کے مختلف قسم کے نظاموں کو بھی بیان کرتا ہے ۔ بلکہ کہنا چاہئے کہ آج کی سائنس کی اساس بھی قرآنی نظریات پر ہے۔ اور یہ بات تسلیم کئے بغیر کوئی چارہ نہیں ہے۔ قرآن مجید میں ہاتھی،اونٹ، گھوڑے،خچر، گدھے، کتے، چیونٹی، کا تذکرہ موجود ہے،اور ان میں سے بعض جانوروں کے اوصاف بھی موجود ہیں۔ اور قرآن مجید کے ساتھ احادیث کو ملایا جائے، تو اس حوالے سے ایک وافر مواد منظر عام پر آسکتا ہے ،جس میں مختلف جانوروں کے حوالے سے کسی حد تک تفاصیل کو شرعی نصوص کی روشنی میں جمع کیا جاسکتا ہے۔ قرآن و سنت میں جانوروں کے حوالے سے جو مواد موجود ہے اس میں سے اشارہ کے طور پر چند ایک امثلہ ذکر کئے دیتے ہیں۔ کتے کا زبان نکال کر ہانپنے کاذکر[1] کتاقےکرکےچاٹتاہے۔[2] کتے کی نجاست : اسلام نےجن جانوروں کو نجس قرار دیا ہے، ان میں سے ایک جانور کتا بھی ہے، اس لئے کہ شریعت کے مطابق اگر کتا کسی برتن میں منہ ڈال دے توسات مرتبہ دھونے کا حکم ہے۔[3] اونٹ کی تخلیق کاذکر [4] چوپائے جانوروں کا ذکر [5]
[1] الاعراف: 176 [2] بخاری:2589،مسلم :1622،ابوداؤد :3539،ترمذی : 2132، نسائی:3703 ، ابن ماجہ :2377 مسند احمد :493/2 [3] صحیح بخاری : 172، کتاب الوضوء ، باب الماء الذی یغسل بہ شعر الانسان [4] الغاشیہ :17 [5] ھود: 6، نور: 45