کتاب: البیان شمارہ 13 - صفحہ 71
قرأت نمازِ عیدین: آپ صلی اللہ علیہ وسلم پہلی رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد [سبح اسم ربك الأعلٰی ]اور دوسری میں [ھل أتاك حدیث الغاشیة] پڑھتے[1]اور کبھی سورۂ ق اور سورۂ قمر بھی پڑھتے۔[2] مبارک بادی: نمازِ عید کے بعد مسلمان آپس میں ملاقات کریں تو ایک دوسرے کو عید کی مبارک باد ان الفاظ میں دیں:تَقَبَّل اللّٰہُ مِنَّا وَ مِنْکَ[3]۔’’اللہ پاک ہم سے اور آپ سے (عبادت کو) قبول فرمائے۔ ‘‘ شوال کےچھے روزے: رمضان کےبعد شوال کے چھے روزوں کی فضیلت احادیث میں آئی ہےجیساکہ حدیث میں ہے: ’’من صام رمضان ثم أتبعہ ستا من شوال فذاک صیام الدھر ‘‘ [4] ’’جس نے رمضان کے روزوں کے بعد شوال کے چھے روزے رکھے یہ زمانے بھرکے روزوں کی مانندہیں۔‘‘ یہ روزے عید کےبعدمسلسل یاوقفوں سے جس طرح سہولت ہو رکھ سکتاہے، ماہ شوال میں ان کو پورا کرنا ضروری ہے اگر کسی کے ذمے قضاکے روزے ہیں توپہلے انہیں رکھے پھر شوال کے رکھ لے یہ بہترہے۔ واللہ اعلم بالصواب۔
[1] صحیح مسلم:878 [2] صحیح مسلم:891 [3] مجمع الزوائد206/2 [4] صحیح مسلم :1164،سنن ابی داؤد:2433،سنن ترمذی:759