کتاب: البیان شمارہ 13 - صفحہ 63
ہوگااس کاروزہ درست ہوگاجیساکہ حدیث میں ہے: ’’من نسی وھوصائم فأکل وشرب فلیتم صومہ فإنماأطعمہ اللہ وسقاہ‘‘[1] ’’جس نے بھولےسے کھاپی لیاوہ اپناروزہ مکمل کرےکیونکہ اللہ تعالیٰ نے اسے کھلایاپلایاہے‘‘۔ 4-جان بوجھ کر قئی کرنا: اس سے بھی روزہ فاسد ہوجاتاہے۔اس کی صورت یہ ہے کہ معدے میں موجود کھانےکو منہ کے راستے جان بوجھ کرباہرنکالنا، ایساکرنے والاروزہ کی قضادےگاجیساکہ حدیث میں ہے: ’’من استقاءعمداًفلیقض۔‘‘[2] ’’جان بوجھ کرقئی کرنےوالااپنے روزے کی قضادے‘‘۔ البتہ بے اختیار ازخودقئی ہوجائےتواس سے روزہ کی صحت پراثرنہیں پڑےگاجیساکہ حدیث میں ہے: ’’من ذرعہ القئی فلیس علیہ قضاء۔‘‘[3] ’’جس پر قئی کے غلبے کی وجہ سے ازخود قئی ہوجائےتواس پرکوئی قضانہیں ہے۔‘‘ 5-حجامہ سینگی لگوانے سےبھی روزہ فاسدہوجاتاہے۔جیساکہ حدیث میں ہے: ’’ أفطرالحاجم والمحجوم۔‘‘[4] ’’سینگی لگانےوالے اورلگوانےوالے دونوں کاروزہ ٹوٹ گیا‘‘ اس حکم میں وہ بھی داخل ہے جوکسی کوخون عطیہ کرتاہے،البتہ لیبارٹری ٹیسٹ کےلیےمعمولی مقدارمیں خون دینے والااس حکم میں شامل نہیں ہے،اسی طرح بے اختیار(نکسیر،زخم سے یادانت نکلوانے سے) خون نکلے تو وہ روزہ کی صحت پراثراندازنہیں ہوں گے،حلق کی بجائے بذریعہ رگ پیٹ میں غذا پہنچے یاطاقت کا انجیکشن لینےسے روزہ ٹوٹ جائےگا،اگرطاقت کےانجیکشن کی بجائےعام انجیکشن
[1] صحیح بخاری:6669،صحیح مسلم:2709 [2] سنن ابی داؤد:2380،سنن ترمذی:720 [3] سنن ابی داؤد:2380،سنن ترمذی:720 [4] سنن ابی داؤد:2369،سنن دارمی:1730