کتاب: البیان شمارہ 13 - صفحہ 41
جادو کا شرعی علاج: جادو ٹونے کا شرعی علاج مندرجہ ذیل طریقوں سے کیا جاسکتا ہے، ان طریقوں کے استعمال سے اللہ کےفضل وکرم سے مریض نہ صرف صحت یاب ہوگا بلکہ وہ نہایت خوش و خرم زندگی بسر کرے گا۔ بذریعہ دم: دم کے ذریعے جادو کا علاج کرنے کی تین صورتیں ہیں اور تینوں ہی درست اور جائز ہیں۔ الف: بذات خود دم کرنا: سیدنا عثمان بن ابی العاص رضی اللہ عنہ روایت کرتےہیںکہ انہوں نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے جسم میں تکلیف کی شکایت کی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اپنا ہاتھ جسم کے اس حصے پر رکھ کر جس میں تم تکلیف محسوس کرتے ہو اور تین مرتبہ ’’بسم اللہ‘‘ کہو اور سات مر تبہ یہ کلمات کہو ’’ أَعُوذُ بِعِزَّةِ اللّٰهِ وَقُدْرَتِهِ مِنْ شَرِّ مَا أَجِدُ و أحاذر‘‘[1] ترجمہ: ’’میں اللہ تعالی کی عزت اور اس کی قدرت کی پناہ میں آتاہوں اس چیز کے شر سے جسے میں محسوس کرتاہوں اور جس کا مجھےاندیشہ ہے ‘‘ اور مسلم ہی کی دوسری روایت میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں ایک نصیحت فرمائی سیدناعثمان بن ابی العاص رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: ’’فَفَعَلْتُ فَأَذْهَبَ اللهُ مَا كَانَ بِیْ‘‘[2] ترجمہ: ’’میں نے اسی طرح (دم) کیا تو اللہ نے یہ تکلیف مجھ سے دور کردی ۔ ب:کسی دوسرے کا مریض کو بغیر کہے دم کرنا: سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا روایت بیان کرتی ہیں کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلمبیمار ہوتے تو جبریل علیہ السلام آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ان الفاظ کے ذریعے دم کیا کرتے تھے: ’’ بِاسْمِ اللهِ يُبْرِيكَ، وَمِنْ كُلِّ دَاءٍ يَشْفِيكَ، وَمِنْ شَرِّ حَاسِدٍ إِذَا حَسَدَ، وَشَرِّ كُلِّ ذِي عَيْنٍ‘‘ [3]
[1] السنن الكبرى للنسائي 7/ 76 [2] السنن الكبرى للنسائي 7/ 76 [3] صحيح مسلم 4/ 1718